پیر, دسمبر 29, 2025
ہومانٹرنیشنلمغربی کنارے میں مبینہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی محاصرہ مزید سخت، غزہ...

مغربی کنارے میں مبینہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی محاصرہ مزید سخت، غزہ میں ہلاکتیں 71 ہزار سے متجاوز

رملہ(شِنہوا)مغربی کنارے میں مبینہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی افواج نے فلسطینی دیہات پر پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں جبکہ غزہ میں صحت کے حکام نے کہا ہے کہ جاری تنازع میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 71 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

مرکزی مغربی کنارے میں فلسطینی سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی افواج نے ایک فوجی چیک پوسٹ کے قریب فائرنگ کی اطلاع کے بعد رملہ کے قریب نی۔لین، بیل۔ ان اور خارباتھہ بنی حارث سمیت کئی دیہات کے داخلی راستے بند کر دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بندشیں 13 دیہات کے رہائشیوں کی نقل و حرکت کو متاثر کر رہی ہیں۔

ابتدائی طور پر اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایک فلسطینی نے ہاشمونیم چیک پوسٹ کے قریب فائرنگ کی اور فرار ہو گیا لیکن بعد میں کہا گیا کہ یہ واقعہ "شکار کی سرگرمی” سے متعلق تھا۔ اسرائیلی افواج نے مزید کہا کہ وہ اس فرد کی تلاش اور ہتھیار ضبط کرنے کے لئے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں نے قباطیہ شہر پر دوسرے روز بھی سخت محاصرہ برقرار رکھا۔ قباطیہ کے میئر احمد ذکرنہ نے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے داخلی راستے بند کر دیئے، کرفیو نافذ کیا، بنیادی شہری سہولتوں کو نقصان پہنچایا اور گھروں کی تلاشی لی۔

یہ اسرائیلی کارروائی جمعہ کے روز شمالی اسرائیل میں ہونے والے چھری کے حملے اور گاڑی چڑھانے کے بعد کی گئی، جس میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں ایک ہزار 80 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

ادھر غزہ میں صحت کے حکام نے بتایا کہ حماس-اسرائیل تنازع میں فلسطینی شہداء کی تعداد 71 ہزار 266 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایک لاکھ 71ہزار 219 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 اکتوبر سے شروع ہونے والی تازہ ترین جنگ بندی کے بعد 414 فلسطینی شہید اور ایک ہزار 142 زخمی ہوئے ہیں۔

Author

متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!