اب جبکہ رواں برس اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے چین میں متعدد نئی ریلوے لائنیں کھول کر چین کے ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک میں مزید توسیع کی گئی ہے۔ اس نے عوامی سفر کو آسانی کیا اور راستوں کے ساتھ ساتھ معیاری ترقی کو بھی نئی رفتار ملی۔
ڈی 4667 بُلٹ ٹرین منگل کی صبح تقریباً 10 بجے اندرون منگولیا کے باؤتو شہر سے روانہ ہوئی اور چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے ننگ شیا ہُوئی کے دارالحکومت اِن چھوان پہنچی۔ اس نئی لائن کے ذریعے دونوں شہروں کے درمیان سفری دورانیہ تقریباً چھ گھنٹے سے کم ہو کر اڑھائی گھنٹےرہ گیا ہے۔
54.63 ارب یوآن (پونے آٹھ ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری سے 519 کلومیٹر طویل یہ لائن بیجنگ سے صوبہ گانسو کے دارالحکومت لان ژو تک ہائی اسپیڈ ریل کا اہم حصہ ہے اور چین کے ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک میں آخری خالی لنک کو پر کرتی ہے۔
ایک روز قبل صوبہ گوانگ ڈونگ میں دو ہائی اسپیڈ ریل لائنیں باقاعدہ طور پر فعال ہوئیں جس سے گوانگ ڈونگ، ہانگ کانگ، مکاؤ عظیم تر خلیجی علاقے کے اندر سفر کا وقت نمایاں طور پر کم ہو گیا۔ 5 دسمبر کو چین کے جنوبی سرحدی علاقے گوانگ شی میں ایک نئی ریلوے لائن کے آغاز سے چین اور آسیان ممالک کے درمیان نقل و حمل کا ایک نیا راستہ بھی قائم ہو گیا۔
صوبہ شانشی میں شی آن یانآن ہائی اسپیڈ ریل لائن اور صوبہ ژے جیانگ میں ہانگ ژو چوژو ریل لائن بھی جلد افتتاح کے لئے تیار ہیں۔ ان منصوبوں کے ذریعےشانشی کےشمال میں انقلابی مرکز کے ساتھ ساتھ دریائے یانگسی کے ڈیلٹا کے علاقے میں رابطوں کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
ان ہائی اسپیڈ ریل لائنوں کے افتتاح کے ساتھ توقع ہے کہ سال کے اختتام تک چین کے ہائی اسپیڈ ریلوے نیٹ ورک کی مجموعی لمبائی 50 ہزار کلومیٹر سے تجاوز کر جائے گی۔
بیجنگ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ


