اقوام متحدہ(شِنہوا)قدیم فن دون ہوانگ سے متاثر سنگہوا یونیورسٹی کی تحقیق اور ڈیزائن کے کام کی نمائش پیر کے روز اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں شروع ہو گئی۔
پانگ شون چھن، چھانگ شانا، چھن ہان من اور لیو جو دے جیسے ابتدائی ماہرین کے فن پاروں کے ساتھ ساتھ سنگہوا کے موجودہ اور سابقہ طلبہ کے نئے فن پاروں پر مشتمل 80 سے زیادہ فن پارے نمائش میں رکھے گئے ہیں۔
نیویارک میں چینی قونصلیٹ جنرل میں ایجوکیشن قونصلر یو یو جین نے دون ہوانگ کی تیاری کے عنوان سے ہونے والی اس نمائش کو تما م انسانیت کے لئے ایک مشترکہ ثقافتی خزانہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نمائش ثقافتی ورثہ کی تحقیق میں چینی علمی قوت کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اس نمائش کےانعقاد سےلوگوں کے درمیان بین الثقافتی تفہیم کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
سنگہوا یونیورسٹی کی اکیڈمی آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے ایسوسی ایٹ ڈین وانگ شیاؤ مو نے کہا کہ یہ نمائش تعلیمی ادارے کے ثقافتی ورثے اور اختراع کے متعلق طویل المدتی عزم کی عکاسی کرتی ہے، جس میں مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل میڈیا اور ورچوئل فیشن کا استعمال کرتے ہوئے نئی تخلیقات بھی شامل ہیں۔
یہ نمائش سنگہوا یونیورسٹی کے اکیڈمی آف آرٹس اینڈ ڈیزائن، اقوام متحدہ سٹاف ریکریئیشن کونسل کے چائنیز بک کلب اور نارتھ امریکن فیڈریشن آف سنگہوا ایلومنائی ایسوسی ایشنز کے اشتراک سے منعقد کی گئی ہے۔ نمائش 12 دسمبر تک جاری رہے گی۔ یہ ایک بین الاقوامی مہم کا دوسرا مرحلہ ہے جو اکتوبر 2024 میں پیرس سے شروع ہوا تھا۔


