بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت عوامی تحفظ نے پیر کو بتایا ہے کہ اس ماہ کے آغاز سے میانمار کے میاؤدے میں ٹیلی کام فراڈ کے کیسز میں ملوث مجموعی طور پر ایک ہزار 178 چینی شہریوں کو واپس لایا گیا ہے۔
وزارت نے اپنے سرکاری وی چیٹ اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا کہ یکم دسمبر سے چینی پولیس کے حفاظتی دستے کی نگرانی میں مشتبہ افراد کو تھائی لینڈ کے راستے مختلف کھیپوں میں چین کے حوالے کیا گیا۔
یہ منتقلی 14 نومبر کو منعقدہ ایک وزارتی اجلاس کے بعد عمل میں آئی جس میں چین، کمبوڈیا، لاؤس، میانمار، تھائی لینڈ اور ویتنام کے نمائندے شریک تھے۔ اجلاس میں شرکاء نے سرحد پار ٹیلی کام فراڈ کے خلاف تعاون کو گہرا کرنے اور مربوط کارروائیاں شروع کرنے پر اتفاق کیا۔
چین، میانمار اور تھائی لینڈ کی پولیس فورسز نے حال ہی میں میاؤدے علاقے پر مرکوز ایک اور کارروائی کا آغاز کیا جس کے دوران میانمار نے متعدد فراڈ کمپاؤنڈز کو صاف کیا اور مشتبہ گروہوں کو حراست میں لیا۔
وزارت کے مطابق 20 فروری سے اب تک ٹیلی کام فراڈ میں ملوث 6 ہزار600 سے زائد چینی شہریوں کو چین واپس لایا جا چکا ہے۔
وزارت نے کہا کہ سرحد پار ٹیلی کام فراڈ کے خلاف بین الاقوامی کارروائی جاری ہے اور چین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون کو مزید مضبوط کرتے ہوئے مجرمانہ نیٹ ورکس کو توڑنے اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات جاری رکھے گا۔


