جمعرات, دسمبر 4, 2025
ہومپاکستاناین ایف سی ملک میں مالیاتی استحکام، پائیدار ترقی کا بنیادی فورم...

این ایف سی ملک میں مالیاتی استحکام، پائیدار ترقی کا بنیادی فورم ہے، سینیٹر محمد اورنگزیب

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے این ایف سی کو ملک میں مالیاتی استحکام، پائیدار ترقی کیلئے بنیادی فورم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد یقینی بنانے میں صوبوں کا تعاون، نیشنل فسکل پیکٹ پر دستخط قابل ستائش ہے، 11 ویں این ایف سی ایوارڈ کے معاملات کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے، امید ہے تمام اراکین بامعنی و جامع مکالمے کیلئے بھرپور عزم کیساتھ آگے بڑھیں گے۔

جمعرات کو 11ویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں سندھ اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلی بطور صوبائی وزیر خزانہ جبکہ بلوچستان اور پنجاب کے وزرائے خزانہ اور پرائیویٹ ارکان شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے وفاقی مالی معاملات پر بریفنگ دی گئی جس کے بعد چاروں صوبوں کی جانب سے بھی صوبائی مالی صورت حال پر اجلاس کے شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس سے خطاب میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے وزرائے اعلی، صوبائی وزرائے خزانہ، سیکرٹریز اور دیگر ارکان کا شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ اجلاس ہمارے لئے آئینی ذمہ داری اور باہمی تعاون کا اہم موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فورم آئین پاکستان کے آرٹیکل 150 کے تحت قائم کیا گیا تھا، 10ویں این ایف سی ایوارڈ کی مدت 21جولائی 2025ء کو پوری ہو چکی ہے، اس پس منظر میں اس اجلاس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

وفاقی حکومت کا واضح اور پختہ عزم تھا کہ 11ویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس بغیر کسی تاخیر بلایا جائے، وزیراعظم نے خود اس بات میں گہری دلچسپی لی کہ یہ اجلاس جلد از جلد ہو، صوبوں نے بھی اس آئینی ذمہ داری کو بروقت ادا کرنے کا بھرپور ارادہ ظاہر کیا تاہم پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ میں آنیوالے تباہ کن سیلاب کے باعث یہ اجلاس موخر کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے حوالے سے قیاس آرائیوں اور خدشات کا بہترین حل مخلصانہ اور شفاف مکالمہ ہے، آج ہم یہاں کھلے ذہن اور بغیر کسی تعصب کے موجود ہیں، ہماری پہلی ترجیح ایک دوسرے کی بات سننا ہے، مجھے امید ہے صوبے بھی ایک دوسرے کیساتھ تعمیری تعاون کے جذبے سے آگے بڑھیں گے، صوبوں کی جانب سے نیشنل فسکل پیکٹ پر دستخط انتہائی قابل قدر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے مشترکہ عزم اور قومی مفاد میں مل کر کام کرنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے، صوبوں کی جانب سے لازمی سرپلسز کے حصول اور آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر تعاون قابل تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال ملک کو بھارت کی جانب سے غیر معمولی خطرات اور شدید سیلابوں جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، ان کٹھن حالات میں ہم ایک مضبوط وفاق کی صورت میں متحد کھڑے رہے، یہی وہ جذبہ ہے جسے ہم 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے عمل میں بھی برقرار دیکھنا چاہتے ہیں، این ایف سی کا کردار ملک میں وسائل کی منصفانہ تقسیم، مالیاتی استحکام اور پائیدار معاشی ترقی کیلئے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فورم ہمیں موقع دیتا ہے کہ ہم بہترین حکومتی ذہنوں کو ایک جگہ جمع کر کے مشترکہ سوچ اور باہمی سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھائیں، آنیوالے ہفتوں اور مہینوں میں یہ بامقصد اور تعمیری مباحث جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے معاملات کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے، امید ہے تمام اراکین بامعنی اور جامع مکالمے کیلئے بھرپور عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!