بھارتی اداکارہ ریچا چڈھا نے کہا ہے کہ دہلی کی سردیاں کبھی لوگوں کا پسندیدہ موسم ہوتی تھیں ہم چھت پر بیٹھ کر گجک اور مونگ پھلی سے لطف اندوز ہوتے تھے، لیکن آج حالات دیکھ کر دل دکھتا ہے، بہت افسوس ہوتا ہے، حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا کہ ترقی کی اس دوڑ میں ہم آخر کس قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، جب عام لوگ سانس ہی نہیں لے سکتے تو یہ بڑے بڑے منصوبے کس کیلئے بن رہے ہیں؟۔
دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور خطرناک حد تک خراب فضائی معیار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر حصے بھی بری فضا سے محفوظ نہیں ہیں، ممبئی کا اے کیو آئی بھی 200 سے 300 کے درمیان رہتا ہے جبکہ 50 یا 100 سے اوپر کی فضا غیر محفوظ سمجھی جاتی ہے، انہوں نے ماحولیات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مردہ زمین پر کوئی ترقی ممکن نہیں اور نہ ماحول کے بغیر معیشت قائم رہ سکتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ فلمیں ماحول سے متعلق مسائل جیسے نقل مکانی، فصلوں کی تباہی اور موسمیاتی تبدیلی کو عوام تک موثر انداز میں پہنچا سکتی ہیں، میڈیا اور سینما ماحول دوست سوچ بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔


