سیول(شِنہوا)جنوبی کوریا کے صدر لی جئی-میونگ نے عوامی جمہوریہ کوریا (ڈی پی آرکے) کے ساتھ رابطوں کے ذرائع بحال کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کے مطابق لی نے یہ بات 22 ویں پرامن اتحاد مشاورتی کونسل کی افتتاحی تقریب میں کہی، یہ کو نسل صدر کو اتحاد کے معاملات میں مشاورت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بین الکوریائی مکالمہ، جو سات سال سے معطل ہے، پرامن بقائے باہمی پر مبنی نئے بین الکوریائی تعلقات کا نکتہ آغاز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غیر ارادی فوجی جھڑپوں کو روکنے کے لئے بین الکوریائی اجلاس شروع ہونے چاہئیں، کوریائی خطے کے تقسیم ہونے کی وجہ سے عوام کے لئے پیدا ہونے والی مشکلات کو حل کیا جانا چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان زیر التوا معاملات پر تبادلہ خیال ہونا چاہیے۔ انہوں نے کھلے اور مخلصانہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لئے بین الکوریائی رابطوں کے ذرائع کی بحالی کی تجویز پیش کی۔
صدر ، جو اس کونسل کے چیئرمین کے طور پر ذمہ داری سرانجام دیتے ہیں، نے کہا کہ دونوں ممالک بتدریج بین الکوریائی تبادلے اور ماحولیاتی و موسمیاتی، قدرتی آفات و بچاؤ اور عوامی صحت و طبی خدمات جیسے شعبوں میں تعاون کے منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔
لی نے زور دیا کہ ان کی حکومت جزیرہ نما کوریا میں جنگ کی صورتحال ختم کرنے، جوہری ہتھیاروں سے پاک جزیرہ نما حاصل کرنے اور دائمی امن قائم کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے دونوں کوریائی ممالک کے درمیان دشمنی اور تصادم ختم کرنے اور پرامن بقائے باہمی پر مبنی نئے بین الکوریائی تعلقات قائم کرنے کا عہد کیا۔


