اسرائیل نے معاہدے کے باوجود جنگ دوبارہ شروع کرنے، غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کیلئے خصوصی فوجی آپریشن جیسے آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے کیونکہ اسرائیلی فوج کا خیال ہے کہ امریکا کے پاس ابھی تک فلسطینی عسکریت پسندوں کو غیر مسلح کرنے کا کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے اور وہ اپنی طاقت بحال کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج انہیں اس سے روکنا چاہتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل اب بھی فلسطینی جنگجوئوں کے ہتھیار ڈالنے، گرفتاری یا غزہ سے نکل جانے پر اصرار کر رہا ہے، اسرائیل امریکی منصوبے کے دوسرے مرحلے میں منتقلی میں تاخیر کر رہا ہے جس میں غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی اور غزہ کی پٹی کے معاملات کو چلانے کیلئے ایک سویلین حکومت کی تشکیل شامل ہے، اسرائیل رفح میں پھنسے ہوئے جنگجوئوں کے مسئلے کو حل کرنے اور انہیں غیر مسلح کرنے پر بضد ہے۔


