منگل, دسمبر 2, 2025
ہومتازہ ترینچین کی جانب سے"مصنوعی سورج" تحقیق کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی...

چین کی جانب سے”مصنوعی سورج” تحقیق کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی پروگرام کا آغاز

چین کے مشرقی صوبہ آنہوئی کے دارالحکومت ہیفی میں فیوژن برننگ پلازما تحقیق پر مرکوز بین الاقوامی سائنسی پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں عالمی سائنسدانوں کے لیے متعدد بڑے فیوژن ریسرچ پلیٹ فارمز کھول دیے گئے ہیں تاکہ مشترکہ سائنسی ترقی کی جا سکے۔

یہ پروگرام چینی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف پلازما فزکس نے شروع کیا ہے۔ عالمی سائنسدانوں کو ملک کے بڑے فیوژن ریسرچ پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل ہوگی، جن میں ہیفے میں برننگ پلازما ایکسپیریمنٹل سپرکنڈکٹنگ ٹوکاماک (بیسٹ) سہولت شامل ہے۔

لانچ تقریب میں فرانس، برطانیہ اور جرمنی سمیت 10 سے زائد ممالک کے سائنسدانوں نے مشترکہ ہیفے فیوژن ڈیکلیریشن پر دستخط کیے تاکہ کھلی سائنس کو فروغ دیا جا سکے اور دنیا بھر کے محققین کو چین کی فیوژن تحقیق میں شمولیت کی ترغیب دی جا سکے۔

فیوژن توانائی، جو سورج کے بجلی پیدا کرنے کے عمل کی نقل کرتی ہے، مثالی صاف توانائی کے ذرائع کے طور پر سراہی جاتی ہے۔ دہائیوں سے سائنسدان مقناطیسی قید جیسی تکنیکیں استعمال کرتے ہوئے وہ انتہائی حالات پیدا کر رہے ہیں جو فیوژن کے لیے ضروری ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): سونگ یونتاؤ، نائب صدر، اے ایس آئی پی پی

"میرا یقین ہے کہ برننگ پلازما فزکس ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ فیوژن سائنسی تجربات سے انجینئرنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ نئے شروع کیے گئے پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ سائنسدان، چین اور بیرونِ ملک سے، ساتھ مل کر فیوژن توانائی کے بڑے سائنسی اور انجینئرنگ چیلنجز کا حل تلاش کریں۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): اناٹولی کراسلنیکوف، سربراہ، آئی ٹی ای آر روس ڈومیسٹک ایجنسی

"میں یہاں آ کر واقعی خوش ہوں۔ اس شاندار تقریب کے دوران، چین ایک اہم منصوبہ شروع کر رہا ہے یعنی بیسٹ پروجیکٹ۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ روسی اداروں اور ہمارے چینی ساتھیوں کے درمیان مستقبل میں مضبوط تعاون ہوگا۔ آج ایک بہترین آغاز ہے۔”

حالیہ برسوں میں چین کی فیوژن تحقیق کی رفتار میں تیزی آئی ہے اور اس نے بار بار عالمی ریکارڈ توڑے ہیں۔

چین کے اگلی نسل کے "مصنوعی سورج” کے طور پر، بیسٹ ڈیوائس کی تکمیل 2027 کے آخر تک متوقع ہے۔ یہ ڈیوائس ڈیوٹیریم-ٹریٹیم برننگ پلازما کے تجربات کرے گا جس کا ہدف 20 سے 200 میگاواٹ فیوژن توانائی پیدا کرنا اور خالص توانائی کا فائدہ حاصل کرنا ہے۔

ہیفے، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!