منگل, دسمبر 2, 2025
ہومتازہ ترینروم میں چینی کھانے مقبول، ’’روجیامو ‘‘ شہریوں کی پسندیدہ ڈش بن...

روم میں چینی کھانے مقبول، ’’روجیامو ‘‘ شہریوں کی پسندیدہ ڈش بن گئی

روم میں ایک چھوٹا سا چینی ریسٹورنٹ مقامی صارفین میں تیزی سے مقبول ہو گیا ہے۔

‘جیامو لیب’ نامی یہ ریسٹورنٹ چین کے روایتی اسنیک روجیامو کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ ایک چینی فلیٹ بریڈ ہے جس میں نرم گُھلے ہوئے گوشت کی بھرائی ہوتی ہے۔ ریسٹورنٹ کو چین سے تعلق رکھنے والے نوجوان کاروباری شخص ہو چن چھیانگ چلاتے ہیں، جو نوے کی دہائی کے بعد پیدا ہوئے۔

ریسٹورنٹ کی دیواروں پر روجیامو کی تاریخ اور اس کے قدیم آبائی شہر شی آن سے متعلق معلومات بھی موجود ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ہو چن چھیانگ، مالک جیامو لیب

“ہم نے روجیامو بنانے کا انتخاب اس لئے کیا کہ میرے چچا ایک بار شی آن گئے اور فن سیکھ کر واپس آئے تھے۔ اطالوی لوگ گندم پر مبنی کھانے پسند کرتے ہیں۔ روجیامو اپنی شکل و صورت میں منفرد ہے۔ ہم اصل چینی ترکیب اپناتے ہیں اور گوشت کی مقدار بھی زیادہ رکھتے ہیں تاکہ ایک ہی جیامو سے پیٹ بھر جائے۔”

روجیامو کے علاوہ بھنی ہوئی بطخ اور پین فرائیڈ ڈمپلنگز جیسے پکوان بھی اطالوی گاہکوں میں مقبول ہیں۔ بعض صارفین کے مطابق چینی کھان،ا چین کی ثقافت اور تاریخ کو جاننے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): الاریہ، صارف

“مجھے چینی کھانا بہت پسند ہے۔ میں یہاں اس ریسٹورنٹ کو آزمانے آئی کیونکہ سب نے کہا کہ یہ واقعی اچھا ہے اور میں کہہ سکتی ہوں یہ واقعی اچھا ہے۔ روجیامو چین کے مشہور اسٹریٹ فوڈز میں سے ایک ہے۔

میں نے ڈمپلنگز اور باؤزی (بھاپ میں پکی ہوئی بنز) بھی آزمائیں جو میری پسندیدہ ڈش ہیں جبکہ نوڈلز، چاول اور مزیدار سبزیاں بھی پسند آئیں۔”

سال 2005 میں اٹلی پہنچنے کے بعد سے ہو چن چھیانگ نے روم بھر میں چینی ریسٹورنٹس میں اضافے کا مشاہدہ کیا ہے۔ ان کے بقول بہت سے اطالوی شہریوں کے لئے چینی کھانے چین کی ثقافت تک رسائی کا ایک ذریعہ بن چکے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): ہو چن چھیانگ، مالک جیامو لیب

“ریسٹورنٹ کھولے جانے کے تقریباً چھ ماہ بعد مقامی اخبارات اور فوڈ میگزینز نے ہمارے ریسٹورنٹ پر رپورٹنگ شروع کر دی۔ شروع میں اطالوی شہری نہیں جانتے تھے کہ روجیامو کیا ہے لیکن جیسے جیسے وہ جاننے لگے کاروبار کی مقبولیت بڑھتی گئی۔”

ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): رومینا، صارف

“کھانا کسی بھی ملک کی تاریخ اور ثقافت کے بارے میں سیکھنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ میرے لئے چین کی ثقافت اور تاریخ واقعی دلچسپ ہیں اور میں ایک چینی ریسٹورنٹ ضرور جانا چاہتی ہوں کیونکہ میں یہاں کی ثقافت اور تاریخ کو بہت پسند کرتی ہوں۔”

ساؤنڈ بائٹ 5 (چینی): ہو چن چھیانگ، مالک جیامو لیب

“شروع میں بہت سے اطالوی شہری چینی ثقافت کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے تھے۔ یہاں میں بتاتا ہوں کہ روجیامو کہاں سے آیا اور شی آن کہاں واقع ہے۔ بعض اوقات وہ مجھ سے چین میں سفر کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ میں انہیں ممکنہ سفرناموں کے بارے میں تجاویز دیتا ہوں۔ ساتھ ہی میں اٹلی کے بارے میں بھی زیادہ سیکھتا ہوں کیونکہ صارفین اپنی روزمرہ کہانیاں میرے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ روزمرہ کے تعاملات ہماری دونوں ثقافتوں کو قریب لانے میں مدد دیتے ہیں۔”

روم سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!