منگل, نومبر 25, 2025
ہومبیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکپاکستان اور چین نے 2025 سے 2029 تک کے لیے ایک جامع...

پاکستان اور چین نے 2025 سے 2029 تک کے لیے ایک جامع مشترکہ ایکشن پلان جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان اور چین نے 2025 سے 2029 تک کے لیے ایک جامع مشترکہ ایکشن پلان جاری کر دیا ہے جس میں سیاسی اعتماد، اقتصادی تعاون، سکیورٹی شراکت داری اور عوامی روابط کو وسیع کرنے کا لائحہ عمل شامل ہے۔ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئے مرحلے میں داخل کرے گا۔ بیجنگ میں منعقدہ "تیسری بیلٹ اینڈ روڈ انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ آف کلچر اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس” کے دوران مقررین نے خطاب کیا۔

چائنا انٹرنیشنل پریس اینڈ کمیونیکیشن سینٹر کے میڈیا فیلو محمد ضمیر اسدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کو اچھے ہمسایہ، دوست، شراکت دار اور بھائی قرار دیتے ہوئے ہر موسم کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کا عزم کیا ہے۔اسدی کے نے کہا کہ چین نے دو ٹوک موقف اختیار کیا کہ پاکستان اس کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے اور بیجنگ کے طویل المدتی اسٹریٹجک وژن میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس کے پانچ راہداریوں کو پاکستان کے "اُڑان پروگرام” اور 5Es حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے گا، جن میں برآمدات، ڈیجیٹل پاکستان، موسمیاتی لچک، توانائی و انفراسٹرکچر اور مساوات و بااختیاری شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس انضمام سے صنعتی و ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور پاکستان کی اقتصادی جدیدیت اور علاقائی کنیکٹیویٹی میں اضافہ ہو گا۔

چین کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے لیے اعلان کردہ "آٹھ بڑے اقدامات” کے تحت پاکستان میں گرین انرجی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، اختراعات اور کمیونٹی لیول فلاحی منصوبوں میں تعاون بڑھنے کی توقع ہے۔اسدی نے کہا کہ بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے جو عوامی سطح پر سروسز، روزگار اور سماجی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔

دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سی پیک منصوبوں کے تحفظ اور خطے میں اسٹریٹجک توازن برقرار رکھنے کے لیے اعلیٰ سطحی سکیورٹی تعاون کو مؤثر بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 2025تا 2029 روڈمیپ کے آغاز کے ساتھ ہی پالیسی سازوں اور تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ یہ مشترکہ ایکشن پلان دوطرفہ تعلقات کو نئی توانائی دے گا، اقتصادی مواقع کا نیا باب کھولے گا، علاقائی روابط کو وسعت دے گا اور پاکستان اور چین کو باہمی اعتماد و مشترکہ خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!