منگل, نومبر 25, 2025
ہومتازہ ترینعالمی جنوب کے شراکت داروں سے تعاون نے افریقہ کی عالمی سطح...

عالمی جنوب کے شراکت داروں سے تعاون نے افریقہ کی عالمی سطح پر نمائندگی مزید بہتر کر دی، افریقی رہنما

چین اور عالمی جنوب کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے افریقہ اب جی20 جیسے کثیرالجہتی فورمز کو اس انداز سے استعمال کر سکتا ہے کہ اس کی آواز کو یقینی طور پر سنا جائے اور اس کے مفادات واضح طور پر سمجھ میں آئیں۔

افریقی یونین کی ڈائریکٹر اطلاعات و روابط لیزلی رچر نے یہ بات 13 اور 14 نومبر کو جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں منعقدہ گلوبل ساؤتھ میڈیا اینڈ تھنک ٹینک فورم چائنہ افریقہ پارٹنرشپ کانفرنس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

افریقی یونین کی عہدیدار نے افریقی اقوام کی عالمی جنوب کے دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری میں میڈیا اور تھنک ٹینکس کے اہم کردار پر زور دیا۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): لیسلی رچر، ڈائریکٹر آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، افریقی یونین

"سب سے پہلے تو میڈیا اس بات کو یقینی بنانے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے کہ لوگوں کے درمیان باہمی سمجھ بوجھ موجود ہے۔ جہاں تک تھنک ٹینکس کا تعلق ہے وہ بھی اپنی جگہ بہت اہم ذمہ داری ادا کرتے ہیں۔ جب میڈیا اور تھنک ٹینکس مل کر کام کرتے ہیں تو ایک مضبوط اور فعال قوت سامنے آتی ہے جو تحقیق، تعلیم، میڈیا اور پالیسی سازی سے وابستہ مختلف لوگوں کو ایک جگہ اکٹھا کر دیتی ہے تاکہ ترقی سے متعلق ہمارے اہداف کو بہتر طور پر سمجھا اور مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔”

جی20 سربراہی اجلاس 22 اور 23 نومبر کو جوہانسبرگ میں منعقد ہو رہا ہے۔

افریقی یونین کو ستمبر 2023 میں جی20 میں شمولیت کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔

چین وہ پہلا ملک تھا جس نے واضح طور پر افریقی یونین کی جی20 رکنیت کی حمایت کا اظہار کیا۔

رچر نے اس بات پر زور دیا کہ افریقی یونین کے ذریعے افریقہ کی جی20 میں شمولیت آج کے کثیرالجہتی عالمی نظام میں افریقہ کی بہتر نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): لیسلی رچر، ڈائریکٹر آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، افریقی یونین

"میری نظر میں یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ افریقی یونین کے ذریعے افریقہ کی جی20 میں شمولیت محض علامتی نہیں ہے۔ بلکہ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئےبھی نہایت اہم ہے کہ اس کثیرالجہتی فورم میں اب ایک بڑی آبادی کی بہتر نمائندگی موجود ہے۔ جی20 میں افریقہ کی شمولیت اور چین افریقہ تعاون فورم جیسے دیگر پلیٹ فارمز ہمیں ایک جگہ اکٹھا ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں تاکہ وکالت کے لحاظ سے بھی اور اپنی آواز پہنچانے کے حوالے سے بھی مؤثر طریقے سے کام کیا جا سکے۔

یہ صرف کمرے میں موجود ہونے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق کئے جانے والے فیصلوں پر اثرانداز ہونے کے حوالے سے بھی ہے۔اب ہم جی20 جیسے فورمز کو اس مقصد کے لئے بھی استعمال کر سکتے ہیں کہ ہماری آواز سنی جائے اور نہ صرف آواز سنی جائے بلکہ ہمارے مفادات بھی واضح طور پر سمجھے جائیں۔ اس طرح ہم یہ بھی یقینی بنا سکتے ہیں کہ عمل درآمد کے مرحلے میں عالمی جنوب کی بھی کثیرالجہتی فورمز میں مناسب نمائندگی موجود ہے۔”

جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

جی20 جیسے کثیرالجہتی فورمز میں اب افریقہ کی آواز بھی پہنچ رہی ہے

چین اور عالمی جنوب کے دیگر ممالک افریقہ سے شراکت داری کر رہے ہیں

افریقی یونین نے اس شراکت میں میڈیا اور تھنک ٹینکس کے کردار کو اہم بتایا ہے

میڈیا اور تھنک ٹینکس مل کر تحقیقی و علمی حلقوں اور پالیسی سازوں کو جوڑتے ہیں

جی20 رہنما اجلاس 22 اور 23 نومبر کو جوہانسبرگ میں ہوگا

ستمبر 2023 میں افریقی یونین کو جی20 میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی

چین افریقی یونین کی جی20 رکنیت کی واضح حمایت کرنے والا پہلا ملک ہے

افریقی یونین کی عہدیدار لیسلی رچر کے مطابق افریقہ کی شمولیت محض علامتی نہیں

جی 20 کےکثیرالجہتی فورم میں اب ایک بڑی آبادی کی بہتر نمائندگی موجود ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!