اقوام متحدہ کی 30ویں ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس جسے عام طور پر کوپ 30 کہا جاتا ہے پیر کے روز برازیل بیلم میں شروع ہو گئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق کانفرنس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد کو ایک بار پھر عالمی ترجیحات میں ایک مرکزی نکتے کے طور پر شامل کرنا ہے۔
افتتاحی تقریب میں کوپ 29 کے صدر مختار بابایوف نے کہا کہ گزشتہ برس آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس میں طے کئے گئے اہداف کے حصول کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔
کوپ 30 کے صدر آندرے کوریا دو لاگو نے اپنی نامزدگی پر برازیل کے صدر لوئز اناسیو لولا دا سلوا کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کانفرنس کو ٹھوس حل پیش کرنے چاہئیں۔
کوریا دو لاگو نے اس بات کو اجاگر کیا کہ حالیہ رکاوٹوں کے باوجود دنیا بھر کی آبادیوں کے معیارِ زندگی میں بہتری کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس، تعلیم اور ثقافت وہ راستہ ہے جس پر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں یقینی طور پر پیشرفت کثیرالجہتی تعاون ہی سے ممکن ہے۔
توقع ہے کہ کانفرنس میں ماحولیاتی موافقت، منصفانہ منتقلی اور پیرس معاہدے میں طے شدہ عالمی توازن پر عملدرآمد سمیت کئی موضوعات پر غور کیا جائے گا۔
کوپ 30 اجلاس کی انتظامیہ کے مطابق کانفرنس 21 نومبر تک جاری رہے گی جبکہ 190 سے زائد ممالک اور خطوں کے وفود کانفرنس میں شرکت کے لئے رجسٹر ہو چکے ہیں۔
بیلم، برازیل سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
برازیل کے شہر بیلم میں اقوام متحدہ کی کوپ 30 کانفرنس شروع ہو گئی
کانفرنس میں 190 سے زائد ممالک اور خطوں کے وفود شریک ہیں
افتتاحی تقریب میں ماحولیاتی تبدیلی کے اہداف کے حصول پر زور دیا گیا
کانفرنس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کو عالمی ترجیحات میں شامل کرنا ہے
مشکلات سے نمٹنے کے لئےسائنس، تعلیم اور ثقافت کے راستے اپنائے جائیں
ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف کثیرالجہتی تعاون ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے
کانفرنس میں ماحولیاتی موافقت، منصفانہ منتقلی اور پیرس معاہدہ پر بحث ہو گی
21 نومبر تک جاری رہنے والی کانفرنس میں کئی اہم موضوعات زیر غور آئیں گے


