امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کو غلط انداز میں پیش کرنے پر برطانوی نشریاتی ادارے نے معافی تو مانگ لی ہے تاہم ہرجانے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے ادائیگی سے انکار کردیا ہے۔
ٹرمپ کے وکلا نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بھیجے گئے خط میں دستاویز کی مکمل تردید، باضابطہ معذرت اور ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا اور متنبہ کیا تھا کہ اگر ادارہ معذرت، تردید اور ہرجانہ ادا نہیں کرتا تو اس کیخلاف ایک ارب ڈالر کا مقدمہ دائر کیا جائیگا۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے تسلیم کیا کہ ٹرمپ کی تقریر کے مختلف حصوں کو جوڑنے سے ایسا تاثر پیدا ہوا کہ جیسے ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسانے کی کوشش کی، اِسی بنا پر یہ پروگرام اب دوبارہ نشر نہیں کیا جائیگا۔
بی بی سی کے مطابق اسکی قانونی ٹیم نے ٹرمپ کے وکلا کو جواب میں خط ارسال کیا ہے جبکہ چیئرمین سمیر شاہ نے وائٹ ہاس کو الگ سے خط لکھ کر اس غلط ایڈیٹ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ادارہ اس معاملے پر اظہارِ افسوس کرتا ہے مگر ہمیں نہیں لگتا کہ یہ ہتک عزت کے قانون کے تحت قابل سماعت کیس ہے۔


