اقوام متحدہ(شِنہوا)امداد کی رسائی میں اضافے کے لئے جاری مطالبات کے درمیان اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کے لئے زیکم کراسنگ دوبارہ کھول رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا کہ رات کو اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا کہ اسرائیل اور شمالی غزہ کے درمیان واقع زیکم کراسنگ انسانی امدادی سامان کے لئے دوبارہ کھول دی جائے گی۔
زیکم کراسنگ 2 ماہ سے بند تھی اور اس کی بحالی کے بعد یہ تیسری گزرگاہ ہوگی جو امدادی رسائی کے لئے کھولی جا رہی ہے، اس سے پہلے مصری سرحد کے قریب خان یونس اور دیر البلاح کے درمیان کریم شالوم/کریم ابو سالم اور کیسوفیم کراسنگ کھولی جا چکی ہیں۔
امدادی کارکنان طویل عرصے سے کثیر آبادی والے علاقے شمالی غزہ میں امداد کی بہتر رسائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ 2 ماہ کی بندش کے دوران شمالی غزہ میں براہ راست کوئی سامان نہیں پہنچا۔ جنوبی راستوں سے آمد و رفت ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کے باعث شدید متاثر ہوئی۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ اقوام متحدہ نے حالیہ ہفتوں میں غزہ کے اندر سے زیکم تک جانے والی سڑک کی مرمت کی ہے تاکہ اسے دوبارہ کھولنے کی تیاری کی جا سکے اور امدادی سامان کی ترسیل ممکن ہو۔ اس وقت آخری حفاظتی جانچ کی جا رہی ہے جس میں ممکنہ غیر پھٹے ہوئے بارودی مواد کی تلاش بھی شامل ہے۔
ادارے نے مزید کہا کہ حکام کے مطابق آنے والا امدادی سامان زیکم کے باہر سکین کیا جائے گا، اسرائیلی ٹرکوں سے اتارا جائے گا اور پھر الگ دن پر فلسطینی ٹرکوں میں لاد کر غزہ کے اندر تقسیم کیا جائے گا۔


