چھانگ چھون(شِنہوا)9 ویں چین۔جرمنی آٹوموٹو کانفرنس چین کے شمال مشرقی صوبہ جی لین کے دارالحکومت چھانگ چھون میں منعقد ہوئی، جس میں ملک اور بیرون ملک سے 400 سے زائد صنعتی نمائندوں نے شرکت کی تاکہ عالمی آٹو صنعت کے نئے رجحانات پر غور اور تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
چین کے سابق نائب وزیرِ تجارت چھن جیان نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اور جرمنی کے درمیان دوطرفہ تعلقات ہمیشہ مستحکم رہے ہیں اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کے نتیجے میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی اعلیٰ سطح کی وسعت پر مبنی پالیسی اور اعلیٰ معیار کی ترقی ایک بہت بڑی منڈی تشکیل دے رہی ہیں جو جرمنی سمیت دیگر ممالک کے اداروں کے لئے وسیع تر ترقیاتی مواقع فراہم کر رہی ہے۔
شین یانگ میں جرمنی کی قونصل جنرل اینیتے سیویری نے مصنوعی ذہانت اور ماحول دوست نقل و حرکت جیسے شعبوں میں چین اور جرمنی کے قریبی تعاون کو اجاگر کیا۔
کانفرنس میں تین موضوعاتی اجلاس بھی شامل تھے جن میں چین-جرمنی سرمایہ کاری منصوبوں کی کاروباری ملاقاتیں، چین کی گاڑیوں کی صنعت کی عالمی توسیع میں مواقع اور گاڑیوں کی صنعت کے پورے نظام کی تعمیر میں ڈیجیٹلائزیشن کے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔
جی لین صوبہ چین اور جرمنی کے آٹو شعبے میں تعاون کا ایک اہم مرکز ہے۔ یہاں اس شراکت داری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ صوبہ فا-ووکس ویگن کمپنی کا اہم مرکز ہے، یہ شراکت داری 1991 میں چائنہ فا گروپ اور جرمن کار ساز کمپنی ووکس ویگن کے اشتراک سے قائم کی گئی تھی۔
اکتوبر کے آخر میں چھانگ چھون میں قائم اس کمپنی نے ایک سنگ میل عبور کیا جب اس کی چین میں تیار کردہ 3 کروڑ ویں گاڑی فیکٹری کی اسمبلی لائن سے مکمل ہو کر باہر آئی۔
فی الوقت کمپنی کی سرگرمیاں چین کے 5 شہروں چھانگ چھون، چھنگ دو، فوشان، چھنگ ڈاؤ اور تیانجن میں واقع 6 کارخانوں پر مشتمل ہیں۔



