جنگ زدہ یوکرین میں توانائی کے شعبے میں بڑا کرپشن سکینڈل سامنے آیا ہے جس میں صدر کا قریبی دوست ملوث پایا گیا ہے، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سیکنڈل منظر عام پر آنے کے بعد انصاف اور توانائی کے وزرا کو برطرف کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تحقیقات میں الزام لگایا گیا ہے کہ زیلنسکی کے ایک قریبی ساتھی نے 10 کروڑ ڈالر کی کمیشن سکیم منظم کی تاکہ فنڈز کو ہتھیایا جا سکے، صدر کے قریبی ساتھی وزیر انصاف جرمن گالوشچینکو کے بارے میں تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ وہ سکینڈل میں ملوث تھے اور انہیں ذاتی فوائد حاصل ہوئے، صدر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انصاف کے دونوں وزیر اپنے عہدوں پر برقرار نہیں رہ سکتے، یہ بالکل ناقابلِ قبول ہے کہ توانائی کے شعبے میں اب بھی بدعنوانی کی کچھ سکیمیں موجود ہیں جبکہ یوکرینی عوام روزانہ روسی حملوں کے باعث بجلی کی بندش کا سامنا کر رہے ہیں۔
منگل کے روز عدالت میں ایک اینٹی کرپشن پراسیکیوٹر نے بتایا کہ صدر زیلنسکی کے قریبی ساتھی ٹیمور منڈچ اس بدعنوانی سکیم کے مرکزی منصوبہ ساز تھے۔
منڈچ پروڈکشن کمپنی کوارتال 95 کے شریک مالک ہیں جسے زیلنسکی نے خود قائم کیا تھا وہ سیاست میں آنے سے قبل ایک مشہور مزاحیہ اداکار تھے۔
ذرائع کے مطابق یہ کرپشن سکینڈل اور یوکرینی صدارت پر بڑھتے ہوئے الزامات زیلنسکی کیلئے بڑا امتحان ہیں۔


