الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے التواء کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہربار انتخابات ملتوی ہونا مذاق تو نہیں، اب فیصلہ کریں گے، عملدرآمد کرنا پڑے گا۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے کیس پر سماعت کی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ نذر محمد بزدر اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کمیشن کے روبروپیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ تو بات چیف افسر تک پہنچ گئی ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ نے کمیشن کو بتایا کہ سیکرٹری داخلہ ہائیکورٹ میں ہیں، تھوڑی دیر میں آئینگے، وفاقی حکومت کی جانب سے یونین کونسلر بڑھانے کے باعث انتخابات ملتوی ہوئے۔
سپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ پہلے مخصوص نشستوں کے باعث شیڈول جاری نہیں کیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے اب تمام اقدامات مکمل کر لئے ہیں، انتخابی مواد سمیت حلقہ بندیاں مکمل ہیں، اس سے متعلق کیس ہائی کورٹ میں چلتا رہا ہے جس پر فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب انتخابی تاریخ کا اعلان کرے گا ہم پر پابندی نہیں ہے کہ سیکرٹری یونین کونسلز کے ذریعے ہی انتخابات کرائیں، تین صوبوں میں الیکشن ہوچکے ہیں، پنجاب سے متعلق معاملہ حل ہو چکا ہے جلد وہاں انتخابات ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مقامی حکومت کا قیام نہیں ہوا، الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا جس پر عملدرآمد کرنا پڑے گا۔
ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو کہا جاسکتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مذاق تو نہیں ہے ہر بار انتخابات ملتوی ہوتے رہیں، اب تک لحاظ کیا ہے کہ کسی کو ان پرسن نہیں بلایا گیا، سیکرٹری داخلہ کو کہا تھا اس کو سنجیدگی سے لیا جائے، اب ہم فیصلہ ہی جاری کریں گے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔


