بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین سپین کے ساتھ مل کر تزویراتی طور پر زیادہ مضبوط، متحرک اور زیادہ بین الاقوامی اثر رکھنے والی جامع سٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کا خواہاں ہے۔
صدر شی نے یہ بات سپین کے بادشاہ فلپ ششم کےساتھ ملاقات کے دوران کہی جو چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ میں ہیں۔ یہ بادشاہ فلپ ششم کا تخت نشینی کے بعد چین کا پہلا سرکاری دورہ اور سپین کے کسی بادشاہ کا 18 سال میں چین کا پہلا دورہ ہے۔
بادشاہ فلپ ششم کو چین میں خوش آمدید کہتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ چین اور سپین عظیم تاریخی اور ثقافتی ورثے کے حامل ممالک ہیں۔سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد گزشتہ 50 سالوں کے دوران دونوں ممالک نے مستقل طور پر دوطرفہ تعلقات کو تزویراتی اور طویل المدتی نکتہ نظر سے اپنایا اور آگے بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کا احترام اور حمایت کی ہے اور ایک دوسرے کی کامیابی میں بھی مدد کی ہے، ہم نے دنیا کے ان ممالک کے لئے دوستانہ بقائے باہمی اور مشترکہ ترقی کا نمونہ قائم کیا ہے جو مختلف تاریخی اور ثقافتی پس منظر اور سماجی نظام رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اور سپین نے عالمی کھلےپن اور تعاون کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی عدل وانصاف کو برقرار رکھنے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔
چین-سپین تعلقات کی ترقی میں ہسپانوی شاہی خاندان کی نمایاں خدمات کی تعریف کرتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ چین۔سپین تزویراتی شراکت داری کے قیام کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر بادشاہ فلپ ششم کا چین کا سرکاری دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعاون کی جاری ترقی کو آگے بڑھانے میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔



