بدھ, نومبر 12, 2025
ہومتازہ ترینچین میں سانس کی بیماریوں میں اضافے کے باوجود کسی نئے جراثیم...

چین میں سانس کی بیماریوں میں اضافے کے باوجود کسی نئے جراثیم کے شواہد نہیں ملے

بیجنگ(شِنہوا)چین میں صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ ملک سانس کی بیماریوں کے موسم میں داخل ہو چکا ہے تاہم انہوں نے کہا ہے کہ کوئی نیا یا نامعلوم جراثیم یا نئی متعدی بیماری سامنے نہیں آئی ہے۔

چین کے سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی محقق وانگ دایان نے بتایا کہ اب تک شناخت کئے گئے تمام جراثیم معروف اور عام ہیں، ان کے مطابق اس موسم میں انفلوئنزا وائرس، رائنو وائرس اور ریسپیریٹری سنسائٹیل وائرس سانس کی شدید بیماریوں کی بنیادی وجوہات ہیں۔

وانگ کے مطابق ملک بھر میں فلو کی سرگرمی معتدل ہے مگر بتدریج بڑھ رہی ہے اور فلو کی وبا دسمبر کے وسط سے جنوری کے اوائل کے درمیان اپنے عروج پر پہنچنے کی توقع ہے۔

وانگ نے کہا کہ جنوبی صوبوں میں منتقلی کی شرح شمالی علاقوں کے مقابلے میں زیادہ ہے اور انفلوئنزا اے (ایچ3این 2) وائرس تمام رپورٹ شدہ کیسز میں سے 95 فیصد سے زائد کا باعث بن رہا ہے۔

نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے عہدیدار جیاؤ ژین چھوان نے کہا کہ سانس کی شدید بیماریوں کی نگرانی جاری ہے تاکہ جراثیم کے رجحانات اور وائرس میں ممکنہ تغیرات پر نظر رکھی جا سکے۔

صحت کے حکام نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ انفلوئنزا اور دیگر قابل انسداد بیماریوں کے خلاف ویکسین لگوائیں اور بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی اور احتیاطی تدابیر کو مضبوط بنائیں۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!