نان ننگ(شِنہوا)80 کنٹینرز پر مشتمل ایک مال بردار ٹرین، جس پر آسٹریلوی کرافٹ پیپر اور سنگاپورین پف پیسٹری شارٹننگ سمیت دیگر اشیاء لدی ہوئی تھیں، بدھ کے روز چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود مختار علاقے کے چھن ژو پورٹ ایسٹ سٹیشن سے چین کی جنوب مغربی چھونگ چھنگ بلدیہ کے لئے روانہ ہوئی۔
یہ روانگی ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ نئے بین الاقوامی بری-بحری تجارتی راہداری کے ریل سروس کے ذریعے مال برداری کا مجموعی حجم اس سال اب تک 12 لاکھ 14 ہزار بیس فٹ مساوی یونٹ تک پہنچ گیا ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 63.2 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
چین کے مغربی ان لینڈ علاقوں اور عالمی منڈیوں کے درمیان ایک اہم ترسیلی رابطے کے طور پر کام کرتے ہوئے اس راہداری نے چھونگ چھنگ اور گوانگ شی میں تیار ہونے والی نئی توانائی کی گاڑیوں کو مشترکہ ریلوے اور سمندری نقل و حمل کے ذریعے مشرق وسطیٰ کی منڈیوں تک پہنچایا ہے۔ اس نے چینی زرعی مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں میں داخل ہونے میں مدد دی ہے اور آسیان کی درآمدات جیسے کہ تھائی دوریان اور کمبوڈین چاول کو مخصوص کولڈ چین ٹرینوں کے ذریعے صرف 88 گھنٹے میں چھونگ چھنگ پہنچنے کی سہولت فراہم کی ہے۔
چِھن ژو پورٹ ایسٹ سٹیشن کے سربراہ وی وین کانگ نےکہا کہ سٹیشن سے روانہ کئے گئے مال کا حجم اس سال مسلسل بڑھا ہے۔ وی نے مزید کہا کہ اب تک مجموعی حجم 71 لاکھ 64 ہزار ٹن تک پہنچ چکا ہے جو گزشتہ سال کی نسبت 18.7 فیصد زائدہے اور روزانہ لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے ریکارڈ 12 بار ٹوٹ چکے ہیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 سے نئی مغربی بری و بحری راہداری نے مجموعی طور پر 44 لاکھ 41 ہزار بیس مساوی فٹ سامان کی نقل و حمل کی ہے جس نے چین کے مغربی علاقوں کو آسیان ممالک سے ملانے والی ایک اہم ترسیلی راہداری کے طور پر اپنا کردار مضبوط کیا ہے اور علاقائی ترقی کو مربوط کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈیوں کے لئے تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کیا ہے۔



