نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کشمیری عوام کے عزم و استقلال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، کالے قوانین کا نفاذ، غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل جاری کر کے آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی اور کشمیری قیادت کو قید و بند میں رکھنا اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں، بدترین پابندیوں اور چیلنجز کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد دلیری، وقار اور ثابت قدمی کی شاندار مثال ہے۔
یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر جاری بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ 27اکتوبر 1947ء وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی فوج نے سری نگر میں داخل ہو کر جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا، گزشتہ 78برسوں سے بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کے عوام بھارتی قابض افواج کے ظلم، جبر اور استبداد کا شکار ہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی متعدد قراردادوں میں واضح طور پر طے کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا لیکن بھارت نے ان قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے طاقت اور جبر کے بل پر تسلط قائم کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ ان قراردادوں کی حرمت اور مرکزیت کا پابند رہا ہے اور عالمی برادری پر مسلسل زور دیتا آیا ہے تاکہ اس دیرینہ تنازعہ کا منصفانہ اور مستقل حل ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدامات کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی المیہ مزید سنگین ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہ کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، کالے قوانین کا نفاذ، غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل جاری کر کے آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی اور کشمیری قیادت کو قید و بند میں رکھنا اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کریک ڈان، بے گناہ کشمیریوں کی گرفتاریاں، پوچھ گچھ اور گھروں کو مسمار کرنے جیسے اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی ان پامالیوں کو اقوام متحدہ کے ادارے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی دستاویزی شکل دے چکی ہیں۔
انہوں نے کشمیری عوام کے عزم و استقلال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بدترین پابندیوں اور چیلنجز کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد دلیری، وقار اور ثابت قدمی کی شاندار مثال ہے اور ان کا عزم حقِ خودارادیت کے حصول کی مسلسل یاد دہانی ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے پیغام میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں سے خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور یہ تنازعہ بلاتاخیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا لازم ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی تکالیف کے خاتمے کیلئے موثر کردار ادا کرے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کیلئے اپنی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا اور ہر بین الاقوامی فورم پر ان کے حق خودارادیت کیلئے آواز بلند کرتا رہے گا۔



