یروشلم(شِنہوا)اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے دو نامعلوم اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں وصول کیں جو دو سال سے غزہ میں حماس کی قید میں تھیں۔
حماس نے لاشوں کے تابوت غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کئے، جس نے انہیں اسرائیلی فوج اور شِن بیت کے سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کیا۔ دفتر کے مطابق وہاں سے ان تابوں کو اسرائیل منتقل کیا جائے گا اور لاشوں کو بعد ازاں تل ابیب کے قومی مرکز برائے فار فارنزک میڈیسن بھیجا جائے گا۔
دفتر کےمطابق یرغمالیوں کی واپسی کی کوششیں جاری ہیں اور یہ کوششیں آخری یرغمالی کی واپسی تک نہیں رکیں گی۔
منگل کی صبح قومی مرکز برائے فارنزک میڈیسن نے ایک اور یرغمالی کی شناخت کی، جس کی لاش پیر کی رات حماس نے واپس کی تھی۔ اسرائیلی فوج کے مطابق وہ طعل حیِمی تھا، جو کیبُوٹز نیر یتزحاک میں فوری ردعمل دینے والی ٹیم کا کمانڈر تھا، یہ وہ بستی ہے جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں نشانہ بنی تھی۔
یہ تازہ ترین تبادلہ 10 اکتوبر کو نافذ ہونے والی جنگ بندی کے تحت ہوا، جس کے مطابق حماس نے تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا۔
اسرائیلی اندازے کے مطابق غزہ میں اب بھی 28 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں، ان میں سے کچھ کو قید سے پہلے ہلاک کیا گیا تھا جبکہ کچھ قید کے دوران مرے۔ اب تک حماس 15 لاشیں واپس کر چکی ہے۔
