سعودی عرب نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ منصوبے کے پہلے مرحلے کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقدام فلسطینی عوام کی انسانی مشکلات کم کرنے کی سمت ایک عملی آغاز ہے۔
جمعرات کو اپنے بیان میں سعودی وزارتِ خارجہ نے امریکہ کے صدر کے فعال کردار اور قطر، مصر اور ترکیہ کی جانب سے کی گئی کوششوں کو سراہا جن کے نتیجے میں یہ معاہدہ ممکن ہوا۔ انہوں نے ان تمام ثالثی مساعی کی تعریف کی جنہوں نے جنگ کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم اٹھانے میں کردار ادا کیا۔
مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ امن کے قیام کے لیے مسلسل اور مربوط اقدامات ناگزیر ہیں اور یہ عمل دو ریاستی حل کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہیے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ سعودی عرب کا موقف عرب امن منصوبے اور اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں سے ہم آہنگ ہے، جن کے مطابق 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت دی گئی ہے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
سعودی عرب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔