ارمچی(شِنہوا)چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے نے 2025 میں پہلی بار 10 کھرب یوآن سے زیادہ کی بیرونی سرمایہ کاری راغب کی، جس سے علاقے کی اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی میں مضبوط رفتار پیدا ہوئی۔
علاقائی محکمہ تجارت کے مطابق علاقے میں باہر سے آنے والے مجموعی فنڈز تقریباً 10.7 کھرب یوآن (تقریباً 152.08 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.9 فیصد کا اضافہ ہے۔
اس سال مجموعی طور پر 4 ہزار 511 منصوبوں پر عملدرآمد کیا گیا، جو صنعتوں کی زیادہ متنوع اقسام پر محیط تھے۔ اہم شعبے جیسے ماحول دوست توانائی، جدید پیداوار اور نئے مواد، جدید لاجسٹکس، اعلیٰ معیار کے پھل، سبزیاں اور مویشیوں کی مصنوعات کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور سیاحتی شعبہ خاص طور پر سرمایہ کاری کے لئے پرکشش ثابت ہوئے۔ یہ منفرد اور فائدہ مند صنعتیں مجموعی طور پر تقریباً 900.7 ارب یوآن کی بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کامیاب رہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 16.3 فیصد کے نمایاں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔
نجی سرمایہ کاری مجموعی فنڈز کا بنیادی ذریعہ رہی، جس کا حصہ تقریباً 70 فیصد یعنی 730.7 ارب یوآن رہا۔ نجی سرمایہ کاری زیادہ تر ہوا اور شمسی توانائی، ریئل اسٹیٹ اور تجارتی لاجسٹکس کے شعبوں میں کی گئی۔ ریاستی ملکیتی کمپنیوں کی سرمایہ کاری تقریباً 334.9 ارب یوآن رہی۔
سنکیانگ کو اعلیٰ معیار کی ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے 2012 سے سنکیانگ کے لئے معاون امدادی فنڈز میں 200 ارب یوآن سے زائد کی رقم مختص کی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2012 سے سنکیانگ کی جی ڈی پی اوسطاً سالانہ 7.04 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔ 2024 میں یہ 6.1 فیصد بڑھ کر پہلی بار 20 کھرب یوآن سے تجاوز کر گئی۔


