پیر, دسمبر 29, 2025
ہومانٹرنیشنلخلیجی خطہ میں روزگار کے مواقع، 2030 تک 15 لاکھ سے زائد...

خلیجی خطہ میں روزگار کے مواقع، 2030 تک 15 لاکھ سے زائد افراد کی ضرورت

عالمی اور علاقائی اداروں کی رپورٹس کے مطابق خلیجی خطہ آئندہ برسوں میں روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے جا رہا ہے جس سے بیرونِ ملک ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے نئی راہیں کھلیں گی، رپورٹس کے مطابق خلیجی ممالک میں 2030 تک 15 لاکھ سے زائد محنت کشوں کی ضرورت ہے، متحدہ عرب امارات میں افرادی قوت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے جہاں 2030 تک لیبر فورس میں تقریباً 12فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، یو اے ای میں سیاحت، رئیل سٹیٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابلِ تجدید توانائی، صحت اور تعمیرات کے شعبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں جس کے باعث ہنرمند اور نیم ہنرمند افرادی قوت کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسی طرح سعودی عرب میں بھی وژن 2030 کے تحت بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن میں نیوم سٹی، ریڈ سی پراجیکٹ، انفراسٹرکچر اور صنعتی زونز شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق سعودی عرب میں افرادی قوت میں 11 فیصد تک اضافے کا امکان ہے جس کیلئے لاکھوں نئے کارکن درکار ہونگے، ان منصوبوں میں تعمیرات، انجینئرنگ، ٹرانسپورٹ، توانائی اور سروسز کے شعبے نمایاں ہیں۔

خلیجی ممالک کی جانب سے غیر ملکی محنت کشوں کیلئے پالیسیوں میں نرمی، جدید ویزا نظام اور طویل مدتی رہائشی سہولیات بھی متعارف کروائی جا رہی ہیں تاکہ عالمی سطح سے باصلاحیت افرادی قوت کو راغب کیا جا سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ایشیائی ممالک کے محنت کشوں کیلئے ایک سنہری موقع ہے۔

اقتصادی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر افرادی قوت کی تربیت اور مہارتوں پر توجہ دی جائے تو یہ مواقع نہ صرف روزگار میں اضافہ کرینگے بلکہ ترسیلاتِ زر میں بھی نمایاں بہتری کا سبب بن سکتے ہیں۔

Author

متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!