جیوچھوان(شِنہوا)چین نے9 سیٹلائٹس کو لے جانے والےلی جیان-1 کیریئرراکٹ، جسے کینیٹیکا-1 وائی11 بھی کہا جاتا ہے، کو بدھ کے روز لانچ کیا، جن میں سے ایک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا سیٹلائٹ بھی شامل تھا۔
راکٹ نے دوپہر 12 بجکر3 منٹ (بیجنگ وقت) پرچین کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ مرکز کے قریب ڈونگ فینگ کمرشل اسپیس انوویشن پائلٹ زون سے اڑان بھری۔ اس نے کامیابی کے ساتھ سیٹلائٹس کو ان کے متعین مدار میں پہنچا دیا۔
متحدہ عرب امارات کی زیر قیادت سیارے کا نام 813 ہے۔ اسے مٹی، آب و ہوا اور ماحولیات کا مشاہدہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس لانچ میں چین کا پاور انڈسٹری کے لیے پہلا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی شامل تھا، جسے جی شنگ ہائی-ریزولوشن 07ڈی01 کوڈ دیا گیا ہے۔
5 میٹر سے بہتر ریزولوشن کے ساتھ، یہ سیٹلائٹ پاور گرڈ کے آلات جیسے ٹرانسمیشن لائنز اور پائلنز کی ساختی حالت کی درست نگرانی ممکن بناتا ہے۔
اس کےڈیزائنرز میں سے ایک، اسٹیٹ گرڈ الیکٹرک پاور انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے بتایا کہ یہ سیٹلائٹ مسلسل مشرق-مغرب کی پٹی کی نگرانی کر سکتا ہے اور ایک ہی عبور میں 200 کلومیٹر سے زیادہ کے ٹرانسمیشن کوریڈور کا احاطہ کرتا ہے ۔
موجودہ سیٹلائٹ سسٹمز کے مقابلے میں، اس نئے سیٹلائٹ سے ٹرانسمیشن منصوبوں اور لائن انسپیکشن کی درستگی 5 گنا سے زیادہ بڑھنے کی توقع ہے۔
یہ سیٹلائٹ مختلف ایپلیکیشنز کی حمایت کرتا ہے، جن میں الٹرا ہائی وولٹیج(یو ایچ وی) منصوبوں کا انتظام، ٹرانسمیشن نیٹ ورکس میں ماحولیاتی اثرات کا جائزہ، اہم پاور کوریڈورز کی جانچ، آفت کی وارننگز جاری کرنا اور آفت کے بعد نقصان کا اندازہ لگانا شامل ہیں۔
لانچ میں 2 اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس بھی شامل تھے جو پانی کے وسائل کی نگرانی، شہری انتظام، اور چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کے دارالحکومت ہیفے کے ایک ضلع کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے وقف ہیں۔


