چین کے سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں پہلا باضابطہ ’’سنو بریک‘‘ اختتام پذیر ہو گیا۔ اس دوران پرائمری اور سیکنڈری کے طلبہ نے علاقے کے منفرد برفانی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی جسمانی فٹنس کو مضبوط کیا جبکہ اس سے علاقے کی برفانی معیشت کو بھی نئی توانائی ملی۔
یکم سے پانچ دسمبر اور اس کے ساتھ آنے والے ویک اینڈز کی تعطیلات علاقائی دارالحکومت ارمچی اور مشہور سکیئنگ مقام التائے پریفیکچر میں جاری رہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): وانگ وانٹونگ، طالبعلم
’’’سنو بریک‘ کا اعلان ہوتے ہی میں بہت پرجوش ہو گیا تھا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لایانا باہیتی بیکے، طالبہ
’’اتنے زیادہ دوستوں کے ساتھ سکیئنگ کرنا واقعی شاندار ہے!‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): ناسیلا رمضان، والدین
’’عام ویک اینڈز میں ہمارے پاس صرف سکیئنگ کے لئے یہاں آنے کا وقت بھی نہیں ہوتا۔ یہ ’سنو بریک‘ بچوں کو نہایت آرام دہ اور پُرلطف ماحول فراہم کرتی ہے جہاں وہ اپنے ہم جماعتوں اور پروفیشنل کوچز کے ساتھ سکیئنگ کر سکتے ہیں۔ بطور والدین ہم بہت خوش ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں بھی سنو بریک جاری رہے گی۔‘‘
سنو بریک کے واضح اقتصادی اور سیاحتی اثرات بھی دیکھے گئے۔ایک آن لائن ٹریول پلیٹ فارم کے اعداد و شمار کے مطابق تعطیلات کے دوران سنکیانگ کے سیاحتی مقامات کے ٹکٹ کی بکنگ میں ماہانہ بنیاد پر 16 فیصد اضافہ ہوا۔
ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): دیلیدا نابی، ڈائریکٹر، بیورو آف کلچر، اسپورٹس، ریڈیو، ٹیلی ویژن اور سیاحت،التائے
’’طلبہ میں سرمائی کھیلوں کے تجربات کی خواہش اکثر والدین کو بھی ساتھ لانے کی ترغیب دیتی ہے جس سے نہ صرف مقامی ویک اینڈ ٹورزم مارکیٹ کو فروغ ملتا ہے بلکہ التائے کے برفانی وسائل اور معاون خدمات پر بھی توجہ مرکوز ہوتی ہے۔ اس طرح سکیئنگ، رہائش، کھانے اور ثقافتی سیاحت جیسے متعلقہ شعبوں میں کھپت بھی بڑھ جاتی ہے۔‘‘
التائے، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ


