جمعرات, دسمبر 4, 2025
ہومانٹرنیشنلجاپانی قانون سازوں کا اجلاس،وزیراعظم کو تائیوان کے متعلق بیانات واپس لینے...

جاپانی قانون سازوں کا اجلاس،وزیراعظم کو تائیوان کے متعلق بیانات واپس لینے کی تاکید

ٹوکیو(شِنہوا)جاپان کے متعدد قانون ساز اور معروف ماہرین ہاؤس آف کونسلرز کی ممبرز آفس بلڈنگ میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے وزیراعظم تاکائیچی سے تائیوان کے متعلق اپنے حالیہ بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

یہ اجلاس اس موضوع کے تحت منعقد ہوا کہ تاکائیچی کو اپنے اس بیان کو واپس لینا چاہیے جس میں انہوں نے جاپان کے لئے ‘بقا کو خطرہ لاحق کرنے والی صورتحال’ کو تائیوان کے مسئلے سے جوڑا تھا اور یہ کہ جاپان-چین تعلقات کی معمول پر واپسی کے نقطہ آغاز کی طرف واپس لوٹنا چاہیے۔

وزارت خارجہ کے سابق عہدیدار اوکیرو ماگو ساکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاکائیچی کے بیانات 1972 کے چین-جاپان مشترکہ اعلامیے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

آؤیا ما گاکوئن یونیورسٹی کی سابق پروفیسر کومیکو ہابا نے کہا کہ تاکائیچی کے تائیوان سے متعلق بیانات ‘انتہائی خطرناک’ ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے یہ بیانات جاپان کے آئین کے آرٹیکل 9 اور بین الاقوامی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

ہاؤس آف کونسلرز کی رکن ساچیکا تاکارا نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور کہا کہ تاکائیچی کو اپنے بیانات واپس لینے چاہئیں اور اسے جاپان-چین تعلقات کو دوبارہ استوار کرنے اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے نقطہ آغاز بنانا چاہیے۔

شرکاء نے ایک مشترکہ مطالبہ جاری کیا جس میں تاکائیچی سے کہا گیا کہ وہ اپنے بیانات واپس لیں، جاپان-چین تعلقات کی معمول پر واپسی کے نقطہ آغاز پر واپس آئیں اور جاپان اور چین کے دوستانہ تعلقات کی ترقی کو فروغ دیں، اس مطالبے کی درجنوں شرکاء نے بھرپور حمایت کی۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!