ماسکو(شِنہوا)کریملن کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ڈونٹسک خطے کے کراسنو آرمیسک اور خارکوف خطے کے وولچانسک پر روسی فوج کے قبضے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔
کریملن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف ویلری گیراسیموف نے کراسنو آرمیسک اور وولچانسک کے قبضے کا اعلان کیا اور دیگر علاقوں میں جارحانہ کارروائیوں کے نتائج کی تفصیل بھی بتائی۔
روس کی سرکاری نیوز ایجنسی آر آئی اے نووستی کے مطابق صدر پوتن نے کہا کہ کراسنو آرمیسک شہر میں روسی مسلح افواج کی کامیاب کارروائیاں خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز میں مقرر کئے گئے اہداف کے نفاذ کو یقینی بنائیں گی۔
پوتن نے کہا کہ یہ ایک اہم سمت ہے، ہم سب سمجھتے ہیں کہ یہ کتنا اہم ہے اور یہ خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز میں طے کئے گئے تمام اہم اہداف کے مرحلہ وار نفاذ کو یقینی بنائے گا۔
پیر کی رات کو روسی وزارت دفاع نے کراسنو آرمیسک سے ویڈیو فوٹیج جاری کی جس میں فوجی اہلکار شہر کے مرکزی چوک میں روسی پرچم لہراتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جس سے اس شہر کے قبضے کی نشاندہی ہوتی ہے۔
اب تک اس بات کا کوئی تصدیق شدہ اعلان نہیں ہوا کہ یہ دونوں علاقے روسی قبضے میں ہیں۔
یہ اعلان یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے پیرس میں یورپی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے دوران اور امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کے ماسکو میں یوکرین بحران کے حل کے لئے امریکی حمایت یافتہ منصوبے پر مذاکرات سے قبل سامنے آیا ہے۔


