بدھ, دسمبر 3, 2025
ہومپاکستاناسلام آباد ہائیکورٹ، سابق آڈیٹر جنرل پنشن ادائیگی کیس، متعلقہ حکام کو...

اسلام آباد ہائیکورٹ، سابق آڈیٹر جنرل پنشن ادائیگی کیس، متعلقہ حکام کو ہدایات جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق آڈیٹر جنرل اختر بلند رانا کو پنشن نہ دینے پر توہین عدالت کیس میں متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو پنشن کی ادائیگی لازم ہے، عدالتی حکم معطل ہے نہ ہی کسی کورٹ سے کالعدم ہوا۔

منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کیخلاف توہین عدالت کیس پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے تیمور اسلم ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے کہا کہ سابق آڈیٹر جنرل اختر بلند رانا کو پنشن ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ پنشن کی شیٹ بنا کر لے آئیں اور بتائیں کہ کتنے پیسے بنتے ہیں اور کب دیں گے؟، جوائنٹ سیکرٹری فنانس ڈویژن نے کہا ہمارا اس کیس سے کچھ لینا دینا نہیں، صرف متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو پالیسی گائیڈ لائن جاری کرتے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ عام سے سرکاری ملازم کی پنشن کا معاملہ ہے، کوئی بھی شخص کسی بھی ڈیپارٹمنٹ سے ریٹائر ہو تو پنشن اس کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے جاری ہونی ہے۔

ہدایت کی تھی کہ سول سرونٹ کے جو واجبات بنتے ہیں وہ ادا کر دیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ میں توہین عدالت کا اختیار استعمال کر کے اکائونٹنٹ جنرل اور آڈیٹر جنرل کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا نہیں چاہتا کہ پبلک سرونٹ کو کوئی نقصان ہو، میں ان دونوں کو ذاتی حیثیت میں طلب کر کے ان کو بات سمجھتا دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایک آرڈر ہے اس سے آپ اتفاق کریں یا نہیں، اس پر عمل ہونا ہے، عدالتی حکم ابھی تک معطل ہے نہ ہی کسی کورٹ سے کالعدم ہوا ہے، آپ 8ماہ میں اپنا کیس لگوا کر عدالتی حکم معطل نہیں کروا سکے۔

عدالت نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12دسمبر تک ملتوی کر دی۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!