بیجنگ(شِنہوا)ڈزنی کی فلم "زوٹوپیا 2” نے چین کے سال کے اختتامی باکس آفس پر دھوم مچا دی۔ قومی دن کے عرصے میں نسبتاً سست رہنے کے بعد اس نے زبردست رفتار فراہم کی اور صنعت کے متوقع 50 ارب یوآن (تقریباً 7.07 ارب امریکی ڈالر) سالانہ آمدنی کے ہدف کو قابل حصول بنا دیا۔
یہ سیکوئل 26 نومبر کو شمالی امریکہ کے ساتھ ہی چین میں بھی ریلیز ہوا۔ اس نے آغاز ہی سے اپنی بلاک بسٹر صلاحیت کا اظہار کر دیا تھا۔ ٹکٹنگ پلیٹ فارم ماؤیان کے مطابق اس نے چین میں اینیمیٹڈ فلم کے لئے اب تک کی سب سے بڑی پری سیل کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے 30 کروڑ یوآن سے زائد کی پیشگی فروخت حاصل کی۔
اس کی باکس آفس کارکردگی پھر غیر معمولی طور پر تیزی سے بڑھی۔ ریلیز کے چوتھے دن 29 نومبر کو فلم نے ایک ہی دن میں 73 کروڑ 80 لاکھ یوآن سے زیادہ کا حیران کن بزنس کیا۔ اس طرح یہ چین میں ایک دن میں سب سے زیادہ کمانے والی درآمد شدہ فلم بن گئی اور "ایونجرز: اینڈگیم” کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ چین کے عروج کے بہار فیسٹیول سیزن کے علاوہ واحد فلم ہے جس نے ایک ہی دن میں 70 کروڑ یوآن کی حد عبور کی۔
یکم دسمبر کی سہ پہر تک یعنی ریلیز کے چھٹے دن فلم کی مجموعی آمدن 1.96 ارب یوآن سے تجاوز کر چکی تھی۔ یہ پہلے ہی "زوٹوپیا” کے 1.538 ارب یوآن کی مجموعی آمدن کو پیچھے چھوڑ چکی ہے جس کے ساتھ یہ چین کی تاریخ میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی درآمد شدہ اینیمیٹڈ فلم بن گئی ہے۔ یہ 2022 کی "اواتار: دی وے آف واٹر” کے بعد چین میں ایک ارب یوآن سے زیادہ کمانے والی پہلی درآمد شدہ فلم بھی ہے۔
ایک اہم پیش رفت جو چین کے فیصلہ کن کردار کو واضح کرتی ہے یہ ہے کہ ماؤیان کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 30 نومبر تک "زوٹوپیا 2” نے اپنے افتتاحی ہفتے میں چین میں شمالی امریکہ کے مقابلے زیادہ باکس آفس آمدنی حاصل کی ہے جس سے چین فلم کی نمبر ون عالمی مارکیٹ بن گیا ہے۔


