واشنگٹن(شِنہوا)امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ پناہ گزینی کے تمام فیصلے معطل کر دیئے گئے ہیں۔ یہ اعلان ایک افغان شہری جس پر وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈ کے 2 اہلکاروں پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے، کو ایک فوجی کی ہلاکت کے بعد پہلے درجے کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
امریکہ کی شہریت اور امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) کے ڈائریکٹر جوزف ایڈلو نے ایکس پر کہا کہ جب تک ہم ہر غیر ملکی کی جانچ اور سکریننگ ممکنہ حد تک مکمل ہونے کی یقین دہانی نہ کرا لیں۔ اس وقت تک ان کا ادارہ پناہ گزینی کے تمام فیصلے روک چکا ہے۔
اسی دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا کہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والوں کو ویزے جاری کرنا روک دیا ہے اور یہ اقدام قومی سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب واشنگٹن ڈی سی کی امریکی اٹارنی جینین پیرو نے کہا کہ 29 سالہ مشتبہ افغان شہری رحمان اللہ لکن وال کے خلاف الزامات نیشنل گارڈ کے ایک اہلکار کی ہلاکت اور ایک کے شدید زخمی ہونے کے بعد پہلے درجے کے قتل میں تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔ یہ واقعہ بدھ کو وائٹ ہاؤس کے قریب پیش آیا تھا۔
یو ایس سی آئی ایس نے جمعرات کو کہا تھا کہ وہ افغانستان سمیت تشویش کے حامل 19 ممالک کے گرین کارڈ ہولڈرز کا دوبارہ جائزہ لے گا۔


