جنیوا(شِنہوا)امریکہ اور یوکرین کے نمائندوں نے کہا ہے کہ جنیوا میں روس-یوکرین تنازع کے خاتمے کے لئے 28 نکاتی منصوبے پر ہونے والے مذاکرات میں "پیشرفت” ہوئی ہے تاہم تفصیلات طے نہیں ہو سکیں کیونکہ بعض اختلافات ابھی کم کرنے کی ضرورت ہے۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے قومی سلامتی کے مشیروں کے ساتھ یوکرینی وفد کی ملاقات کے بعد یوکرینی وفد نے اگلے روز امریکہ کے نمائندوں کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کئے۔
شام کے وقت امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور یوکرینی صدر کے دفتر کے سربراہ اینڈری یرماک نے صحافیوں کو بریفنگ دی اور الگ الگ بیانات جاری کئے۔
روبیو نے کہا کہ جب سے یہ عمل شروع ہوا ہے یہ مذاکرات "سب سے زیادہ نتیجہ خیز اور معنی خیز” تھے۔ انہوں نے کہا کہ وفود نے اہم نکات پر ایک ایک کر کے کام کیا اور "اچھی پیشرفت” کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیمیں اب ملاقات کے دوران پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہی ہیں اور باقی اختلافات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور یوکرین دونوں فریق ایک ایسے متن کے قریب جا رہے ہیں جس پر وہ متفق ہو سکتے ہیں تاہم حتمی نتیجے کے لئے دونوں صدور کی منظوری درکار ہوگی۔
یرماک نے امریکی وفد کے ساتھ مذاکرات کو "بہت نتیجہ خیز” قرار دیا اور تصدیق کی کہ منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لئے "بہت اچھی پیشرفت” ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق آئندہ دنوں میں تجاویز پر کام جاری رکھیں گے اور اس عمل کے آگے بڑھنے کے ساتھ یورپی شراکت داروں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔
دونوں فریقین نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کیا اور وضاحت کی کہ ان کی ٹیمیں اب بھی کئی مسائل کے حوالے سے اپ ڈیٹس اور تیاریوں پر کام کر رہی ہیں۔


