شین زین(شِنہوا)چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی نمائشوں میں سے ایک 27 ویں چائنہ ہائی ٹیک فیئر (سی ایچ ٹی ایف) کا آغاز جمعہ کے روز چین کے جنوبی فروغ پانے والے ٹیکنالوجی مرکز شین زین میں ہوا۔
100سے زیادہ ممالک اور خطوں سے 5 ہزار سے زائد کمپنیاں اور بین الاقوامی تنظیمیں اس میلے میں شرکت کر رہی ہیں تاکہ عالمی صنعتوں کی تشکیل کرنے والی جدید ترین ٹیکنالوجی پیش کی جا سکے۔
’’ٹیکنالوجی ترقی کی رہنمائی کرتی ہے، صنعت انضمام کو فروغ دیتی ہے‘‘ کے عنوان کے تحت منعقد ہونے والا یہ 3 روزہ میلہ 4 لاکھ مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے۔ اس میں 22 نمائشی شعبے شامل ہیں جن میں بڑے قومی آلات، مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس، سیمی کنڈکٹرز اور مربوط سرکٹس، کنزیومر الیکٹرانکس، کم بلندی والی معیشت اور کمرشل ایئروسپیس شامل ہیں۔ میلے میں 5 ہزار سے زائد نئی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور اختراعات عالمی سائنسی ترقی کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
شمال مغرب میں صاف توانائی کے منصوبوں سے لے کر جنوب مشرق میں ڈیجیٹل معیشت تک اس سال کا میلہ پہلی بار ایک خصوصی زون پیش کرتا ہے جو چین کی سائنسی تحقیق، خود مختار اختراع اور خطوں میں صنعتی انضمام کی تازہ ترین پیش رفت کو اجاگر کرتا ہے۔
بین الاقوامی شرکت بھی اس میلے کا ایک اہم حصہ ہے جس میں دوستانہ شہروں اور بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت داروں کے لئے خصوصی زون قائم کئے گئے ہیں جہاں جرمنی، کینیڈا، روس، برازیل، ارجنٹینا اور دیگر ممالک کی جدید اختراعات نمائش کے لئے پیش کی گئی ہیں۔ اس کا مقصد عالمی سرمایہ کاری اور صنعتی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
1999 میں شروع ہونے والا سالانہ چائنہ ہائی ٹیک فیئر چین کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ اثر رکھنے والی سائنس اور ٹیکنالوجی نمائش ہے۔


