ہفتہ, نومبر 15, 2025
ہومپاکستانآئینی ترمیم اتفاقِ رائے سے منظور ہوئی، پی ٹی آئی سمیت کسی...

آئینی ترمیم اتفاقِ رائے سے منظور ہوئی، پی ٹی آئی سمیت کسی نے مخالفت نہیں کی، پرویز رشید

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم اتفاقِ رائے سے منظور ہوئی، پی ٹی آئی سمیت کسی نے مخالفت نہیں کی، اختلاف صرف دو ججز کا ہے، آئین کو نقصان نہیں پہنچا، اعتراضات سے کوئی تحریک نہیں اٹھ سکتی، باقی تمام ججز اپنا کام کر رہے ہیں، عدالت کا کام ہر شہری کو انصاف دینا ہے، ٹی وی ٹکر بنوانا نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دو درجن کے قریب ججز ہیں، ہائی کورٹس کے ججز کو شامل کیا جائے تو تعداد سینکڑوں میں بن جاتی ہے، ان میں سے صرف دو ججز نے اعتراض کیا ،ایک اعتراض یہ ہے کہ آئین کو ختم کر دیا گیا، دوسرا اعتراض ہے سپریم کورٹ کے ٹکڑے کر دیئے گئے، ان دونوں اعتراضات سے دیگر ججز اختلاف کرتے ہیں، کسی دوسرے جج نے ان کی اس بات کو تسلیم نہیں کیا اور کام کو جاری رکھنا مناسب سمجھا اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ نہ آئین کو نقصان پہنچا نہ ہی سپریم کورٹ کو ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا، صرف دو لوگوں کی کہی بات پر نہیں کہہ سکتے کہ کوئی تحریک چل جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ صرف دو ججز کہہ رہے ہیں صرف وہ مقدمے سنیں گے جس میں ہمارے سامنے سرکاری اہلکار، منتخب نمائندے ہوں ہم انہیں جیلوں میں بھیجیں، نا اہل قرار دے دیں،وہ کہہ رہے ہیں ہم قتل، زمین پر قبضے، شہری سے ناانصافی کا مقدمہ نہیں سنیں گے، آپ کے ذمے عدالت بیٹھ کر ہر شہری کو انصاف دینا ہے، آپ کے ذمے ٹی وی کے ٹکر بنوانے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں 64 اراکین نے کھڑے ہو کر ووٹ دیا، اختلاف میں کوئی کھڑا نہیں ہوا، خود پی ٹی آئی کے کسی رکن نے اس ترمیم کیخلاف ووٹ نہیں کیا، کسی نے اختلاف نہیں کیا تو یہی کہیں گے کہ ترمیم اتفاق رائے سے کردی گئی ہے، گزشتہ روز ہونیوالی ترمیم پر صرف جے یو آئی کے 3 لوگوں نے اعتراض کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کا حق پارلیمنٹ کو ہے، یہ ہمارا آئینی حق ہے، خود سپریم کورٹ کے ججز بھی آئین کی پیداوار ہیں، چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا وعدہ تمام جماعتوں نے کیا تھا، پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کئے تھے۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!