ہفتہ, نومبر 15, 2025
ہومتازہ ترینچینی سائنسدانوں نے عمر سے متعلق بانجھ پن کے علاج کے لئے...

چینی سائنسدانوں نے عمر سے متعلق بانجھ پن کے علاج کے لئے نیا راستہ متعین کر دیا

تیانجن(شِنہوا)چینی سائنس دانوں کی قیادت میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں عمر سے متعلق بانجھ پن کے پس پردہ اہم حیاتیاتی نظام کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس کے ممکنہ علاج کا مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔

سیل رپورٹس میڈیسن جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق نانکائی یونیورسٹی کی قیادت میں ایک مشترکہ ٹیم نے انجام دی۔

تحقیق کے پہلے مصنف لی جئی نے کہا کہ ہم نے دریافت کیا کہ رائبوسومل کی خرابی بیضہ کے معیار میں کمی کا ایسا عنصر ہے جسے پہلے نظرانداز کیا گیا تھا۔ یہ صرف بیضے کا مسئلہ نہیں ہے، اس کے اردگرد موجود کیومولس خلیات میں بھی یہی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اور یہ دونوں مل کر بیضے اور جنین کی نشوونما کی صلاحیت متاثر کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق 30برس کی درمیانی عمر کی خواتین کے بیضوں اور کیومولس خلیات میں رائبوسوم جینز کا غیر معمولی عمل ہوتا ہے۔ انڈوں میں رائبوسوم کی ضرورت سے زیادہ سرگرمی نارمل پروٹین کی تیاری کو متاثر کرتی ہے جس سے کروموسوم کی علیحدگی میں غلطیاں پیدا ہوتی ہیں اور جنین کی نشوونما رک جاتی ہے۔ کیومولس خلیات میں یہ عمل لائسوسوم کے افعال کو متاثر کرتا ہے اور پروٹین کے توازن کو بگاڑتا ہے جس سے بیضے کی پختگی کے لئے ضروری ماحول کو نقصان پہنچتا ہے۔

تحقیقی ٹیم نے ریپامائسین نامی ایک دوا کی جانچ کی جو رائبوسوم کی سرگرمی کو روکنے کے لئے جانی جاتی ہے۔ تجربات سے ثابت ہوا کہ ریپامائسین نے موثر طور پر رائبوسوم کی سرگرمی کم کی اور پروٹین کا توازن بحال کیا جس سے بیضوں کے معیار اور بیضہ دانی کے ماحول دونوں میں بہتری آئی۔

آزمائشی علاج میں ان خواتین کو جنہیں مصنوعی تولید کے دوران جنین کی نشوونما میں ناکامی کا سامنا تھا، مختصر مدت کے لئے ریپامائسین دیا گیا۔ اس علاج سے ان خواتین نے اعلیٰ معیار کے بلاسٹوسسٹ تیار کئے جن سے کامیاب حمل اور زندہ پیدائشیں ہوئیں۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!