ٹوکیو(شِنہوا)الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی چینی کمپنیاں جاپان کی چھوٹی کاروں کی مارکیٹ میں قدم رکھ رہی ہیں، جہاں وہ زیادہ مسافت طے کرنے والی اور نسبتاً سستی گاڑیوں کے ذریعے طویل عرصے سے قائم مقامی کمپنیوں کو چیلنج کر رہی ہیں، جو جاپان میں برقی گاڑیوں کی سست رفتاری سے جاری منتقلی کو تیز کر سکتی ہیں۔
حال ہی میں ختم ہونے والے 2025 جاپان موبیلٹی شو میں چینی الیکٹرک کار سازوں نے نئی توانائی گاڑیوں (این ای ویز) کے ایک درجن سے زیادہ ماڈلز کی رونمائی کی جنہوں نے صنعت اور میڈیا کی خاص توجہ حاصل کی۔
معروف کار ساز کمپنی بی وائی ڈی نے اس نمائش میں 13 ماڈلز کی نمائش کی جن میں کمپیکٹ آل-الیکٹرک "سی لائن مِنی ای وی،” پلگ ان ہائبرڈ سی لائن 06 ڈی ایم-آئی اور آل-الیکٹرک ایس یو وی آٹو 3 شامل تھے۔
کمپنی نے 2 کمرشل گاڑیاں، ٹی 35 سمال الیکٹرک ٹرک اور کے 8 لارج الیکٹرک بس بھی متعارف کروائیں۔ یہ دونوں ماڈل پہلی بار عالمی سطح پر پیش کئے گئے۔ خاص طور پر جاپان کی ہلکی وزنی کاروں کے حصے کے لئے ڈیزائن کی گئی سی لائن مِنی نے اس مارکیٹ کو براہ راست چیلنج کرکے صنعت میں ہلچل مچا دی ہے جس پر طویل عرصے سے مقامی تیارکنندگان کا غلبہ رہا ہے۔
جاپان کے میزوہو بینک کے سینئر محقق تانگ جن کے مطابق بی وائی ڈی کا نیا ماڈل جاپان کی بڑے پیمانے پر کمپیکٹ کار مارکیٹ (خاص طور پر کِی کاروں) کو ہدف بنا رہا ہے جس کی سالانہ پیداوار تقریباً 17 لاکھ یونٹس ہے اور یہ مقامی مسافر کار مارکیٹ کا ایک اہم ستون ہے۔
تانگ نے کہا کہ غیر ملکی کار سازوں کو یہاں زبردست مقامی حریفوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ 2026 میں ریلیز ہونے والی یہ کار 300 کلومیٹر سے زائد ڈرائیونگ رینج پیش کرے گی جو نسان کی ساکورا سے تقریباً دو گنا زیادہ ہوگی جبکہ اس کی قیمت 20 سے 30 فیصد کم ہوگی جو اسے جاپانی صارفین کے لئے انتہائی پرکشش بنا دے گی۔



