افغانستان میں ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-ہندوستان (ٹی اے پی آئی) گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جاری ہے۔ یہ خطے کے اہم توانائی منصوبوں میں سے ایک ہے جس سے اقتصادی بحالی اور علاقائی رابطے کی امیدیں بڑھ رہی ہیں۔
یہ 1814 کلومیٹر طویل منصوبہ ترکمانستان سے قدرتی گیس افغانستان کے راستے پاکستان اور ہندوستان تک پہنچانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تاپی گیس پائپ لائن پر کام گزشتہ برس ستمبر میں دوبارہ شروع ہوا تھا۔ اب تک افغانستان کے صوبہ ہرات میں 14 کلومیٹر پائپ لائن نصب کی جا چکی ہے جبکہ مزید 100 کلومیٹر پائپ لائن کے لئے زمین تیار کر دی گئی ہے۔
مقامی اقتصادی ماہر رفیق شاہر کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ افغان خاندانوں کو سستی توانائی فراہم کرے گا اور حکومت کی آمدنی میں بھی اضافہ کرے گا۔
ساؤنڈ بائٹ (دری): رفیق شاہر، مقامی اقتصادی ماہر
"یہ منصوبہ جو ترکمانستان کی گیس پاکستان اور ہندوستان تک پہنچاتا ہے افغانستان کے مغربی خطے کے لئے قابل عمل توانائی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
منصوبے کے نفاذ سے افغان خاندان سستی توانائی حاصل کر سکیں گے جو گھریلو بجٹ کے لئے نہایت اہم ہے۔ دوسری جانب ٹرانزٹ فیس کے ذریعے تقریباً 50 کروڑ امریکی ڈالر افغانستان کے سالانہ بجٹ میں شامل ہو سکتے ہیں۔”
ہرات، افغانستان سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
افغانستان میں ٹی اے پی آئی گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جاری
منصوبہ اقتصادی بحالی اور علاقائی رابطے کی امیدیں بڑھا رہا ہے
ترکمانستان کی گیس پاکستان اور ہندوستان تک پہنچائی جائے گی
ہرات میں اب تک 14 کلومیٹر پائپ لائن نصب کی جا چکی
مزید 100 کلومیٹر کے لئےزمین تیار کر دی گئی ہے
منصوبہ افغان خاندانوں کو سستی توانائی فراہم کرے گا
حکومت کی آمدنی میں خاطرخواہ اضافہ متوقع ہے
افغانستان کے مغربی علاقوں کے لئے توانائی کا اہم ذریعہ ثابت ہو گا
ٹرانزٹ فیس کے ذریعے 50 کروڑ امریکی ڈالر افغان بجٹ میں شامل ہوں گے



