بیجنگ(شِنہوا)چین نے جاپان کے رہنما کی جانب سے پارلیمنٹ میں تائیوان کے متعلق قابل اعتراض بیانات پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بیانات نے ایک چین کے اصول کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور یہ چین کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے۔
چین کی ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے معمول کی پریس کانفرنس میں ان تبصروں پر سوال کئے جانے پر کہا "دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے۔”
چھن کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب حال ہی میں جاپان کے رہنما نے پارلیمانی اجلاس کے دوران تائیوان کے بارے میں کچھ بیانات دئیے تھے جن پر چین کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا۔
چھن نے کہا کہ تائیوان کے مسئلے پر جاپان نے تاریخ میں چینی عوام کے خلاف جرائم کئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جاپان نے نصف صدی کی اپنی نوآبادیاتی حکمرانی کے دوران تائیوان میں بے شمار مظالم کئے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ 80 سال قبل چین نے جاپانی جارحیت کو شکست دی اور تائیوان کو واپس حاصل کیا جس کے ساتھ جاپان کا قبضہ اور لوٹ مار ختم ہوئی۔
چھن نے جاپان پر زور دیا کہ وہ تاریخ پر گہرائی سے غور کرے، اس سے سبق حاصل کرے، ایک چین کے اصول اور چین۔جاپان کے درمیان طے پائے گئے 4 سیاسی دستاویزات کی روح پر سختی سے عمل کرے۔ جاپان تائیوان کے مسئلے پر اپنے سیاسی وعدوں کو پورا کرے اور تائیوان سے متعلق معاملات میں انتہائی احتیاط برتے۔


