بیجنگ (شِنہوا)چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی انسانی حقوق کے باقاعدہ جائزہ (یو پی آر) کے عمل میں جلد از جلد تعاون دوبارہ شروع کرے، تمام فریقوں کے جائزے کو قبول کرے اور انسانی حقوق کی اپنی خلاف ورزیوں کو فعال انداز میں حل کرے۔
اطلاعات کے مطابق امریکہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یواین ایچ آر سی) میں ہونے والے اپنے یو پی آر اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے، جس کے باعث یہ عمل منصوبے کے مطابق آگے نہیں بڑھ سکا۔ گزشتہ ہفتے انسانی حقوق کونسل نے اتفاق رائے سے ایک قرار داد منظور کی جس میں امریکہ کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ یو پی آر ایک اہم طریقہ کار ہے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرار داد کے ذریعے انسانی حقوق کے تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے قائم کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو جائزے کے عمل میں تعمیری طور پر حصہ لینا چاہیے، انسانی حقوق کی اپنی صورتحال کو واضح طور پر پیش کرنا چاہیے اور دیگر ممالک کی تعمیری تجاویز کے لئے کھلے دل سے تیار رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام ہر سال نام نہاد "انسانی حقوق کی سالانہ رپورٹ” جاری کرتے ہیں، جس میں وہ دیگر ممالک کی صورتحال پر غیر ذمہ دارانہ تبصرے کرتے ہیں جبکہ خود اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں کے ساتھ تعاون کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے انکار کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ دوغلے معیار کی ایک واضح مثال ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ دراصل انسانی حقوق کی حقیقی معنوں میں پروا نہیں کرتا جبکہ اقوام متحدہ کے نظام کے ساتھ پسند و نا پسند اور موقع پرستانہ رویہ اختیار کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین گلوبل گورننس انیشی ایٹو کے تحت بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کثیرالجہتی نظام کو فروغ دینے، عوام کو مرکزیت دینے اور انسانی حقوق کے عالمی مقصد کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔



