اسلام آباد ہائیکوٹ نے ایم ڈی کیٹ پالیسی میں تبدیلی کیخلاف درخواست پر پی ایم ڈی سی کو نوٹس جاری کردیا۔
بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس پر سماعت کی۔ عدالت نے درخواست گزار میڈیکل طلبہ کے وکیل راجا رضوان عباسی کو تحریری گزارشات جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ بنیادی طور پر صوبائی نوعیت کا ہے کیونکہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیمی امور سے متعلق زیادہ تر اختیارات صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاہر صوبہ اپنی پالیسی خود بنا سکتا ہے، سندھ یا کسی اور صوبے کا موقف الگ ہو سکتا ہے، کالجز کے اپنے رجسٹریشن مسائل بھی چل رہے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
وکیل راجا رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ نئی پالیسی کے باعث گزشتہ سال امتحان پاس کرنے والے طلبہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ اچانک رجسٹریشن کا طریقہ کار اور اختیارات تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کا اختیار کالجز کو منتقل کرنا خلاف ضابطہ ہے جب کہ پی ایم ڈی سی کو ہی امتحانات اور رجسٹریشن سے متعلق فیصلے کرنے چاہئیں۔
عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ وہ بتائیں کہ کون سی خلاف ورزی ہوئی ہے تاکہ اس کے مطابق حکم جاری کیا جا سکے۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ اگر معاملہ قانون کے تحت واضح ہے تو عدالت مناسب حکم دینے سے گریز نہیں کرے گی۔
وکیل رضوان عباسی نے موقف اپنایا کہ سیکشن 47 کے تحت یہ معاملہ واضح ہے، پی ایم ڈی سی کو ہدایت دی جانی چاہئے کہ وہ تمام صوبوں میں یکساں پالیسی اپنائے تاکہ طلبہ کو مشکلات نہ ہوں۔
اس دوران کیس میں وقفہ کردیا گیا، بعد ازاں سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے درخواست گزار کی فوری حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعے کو طلب کر لیا۔


