جمعہ, نومبر 7, 2025
ہومLatestمقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے، آبادیاتی تبدیلیوں پر عالمی...

مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے، آبادیاتی تبدیلیوں پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے، آصف زرداری

صدر مملکت آصف زرداری نے شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے، آبادیاتی تبدیلیوں پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے، پاکستان انصاف، وقار اور آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کیساتھ ہے، حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

یوم شہدائے جموں کے موقع پر جاری بیان میں صدر مملکت نے کہا کہ اس مقدس دن پر پاکستان جموں کے شہدا کو خراج عقیدت پیش اور عوام کے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1947ء میں 6نومبر کو ہندو ڈوگرہ مہاراجہ کی افواج نے آر ایس ایس کے انتہا پسندوں اور پٹیالہ اور کپورتھلہ کے مسلح گروہوں کی مدد سے برصغیر کی تاریخ کا ایک بدترین قتل عام کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ جموں کے قتل عام کے بعد 2لاکھ سے زیادہ مسلمان شہید کئے گئے اور 5لاکھ سے زائد سیالکوٹ کے آس پاس کے علاقوں میں جانیں بچاکر ہجرت پر مجبور ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ چند ہی ہفتوں میں 6نومبر 1947ء کے سانحہ نے جموں کی آبادی کو ہمیشہ کیلئے بدل کر رکھ دیا اور منظم نسلی کشی کے ذریعے ایک مسلم اکثریتی خطہ کو اقلیت میں تبدیل کردیا گیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ جموں کا قتل عام جدید تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے جہاں دنیا دیگر عظیم انسانی المیوں کو یاد رکھتی ہے وہیں 1947ء میں کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کو کبھی بھی وہ پذیرائی نہیں ملی جس کی وہ مستحق تھی۔ انہوں نے کہا کہ ظلم و بربریت کا پیمانہ حیران کن تھا، پورے دیہات کا صفایا ہوگیا اور خاندان بکھر گئے۔

صدر زرداری نے کہا کہ دنیا بھر کے کشمیری اس دن کو شہداجموں اور ان نہتے شہریوں کو یاد کرنے کیلئے مناتے ہیں جنہیں ان کے عقیدے اور شناخت کیلئے قتل کیا گیا تھا، ان کی قربانی جموں و کشمیر کی نامکمل کہانی کی ایک واضح یاد دہانی ہے، ایک کہانی جو 1947ء کے جبری قبضے سے شروع ہوئی تھی اور جو آج بھی بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیرمیں جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سات دہائیاں گزرنے کے بعد بھی جبر کا انداز برقرار ہے، ڈوگرہ حکمران اور آر ایس ایس کے انتہا پسندوں کی جانب سے ریاستی سرپرستی میں قتل وغارت کی مہم کے طور پر جو کچھ شروع ہوا وہ بھارتی ریاست کے ذریعے منظم آبادیاتی انجینئرنگ میں تبدیل ہوگیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اگست 2019ء میں آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی، زمینوں پر قبضہ، غیر مقامی لوگوں کی آمد اور کشمیری شناخت پر پابندیاں جموں و کشمیر کے مسلم کردار کو مٹانے کے ایک ہی منصوبے کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیرمیں تقریبا 10 لاکھ بھارتی فوجیوں کی تعیناتی کے ساتھ جاری قبضے نے اس خطے کو دنیا کے سب سے زیادہ عسکری زون میں تبدیل کردیا ہے، دنیا کو کشمیریوں کی ایک اور نسل کو ظلم و ستم، نقل مکانی اور بے دخلی کا سامنا کرنے سے نظریں نہیں چرانا چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان جموں کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جموں کے قتل عام کو نسل کشی کے طور پر تسلیم کریں اور جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوششوں سمیت بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزیوں کیلئے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان انصاف، وقار اور آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کیساتھ کھڑا ہے ، حق خو ارادیت کے حصول تک کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیںگے۔

China space exploration VLBI. network Radio telescope-Xinhua 27-12-2024
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!