واشنگٹن(شِنہوا)امریکہ کی 25 ریاستوں کے ڈیموکریٹک گورنروں اور اٹارنی جنرلز نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ہنگامی فنڈز استعمال نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ اس سے اگلے مہینے لاکھوں امریکیوں کی خوراک کی امداد متاثر ہوگی۔
ان ریاستی حکام جن میں کیلیفورنیا، نیویارک اور ضلع کولمبیا کے نمائندے شامل ہیں، نے اعلان کیا کہ وہ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے خلاف مقدمہ دائر کر رہے ہیں کیونکہ اس نے وفاقی حکومت کے جاری شٹ ڈاؤن کے دوران اضافی غذائی امدادی پروگرام (ایس این اے پی) کی سہولت غیر قانونی طور پر معطل کر دی ہے۔
میساچوسٹس میں دائر کردہ وفاقی عدالت کے مقدمے میں جج سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ کے اس حکم کو کالعدم قرار دیں جس کے تحت ریاستوں کو امدادی سہولت بند کرنے کی ہدایت دی گئی تھی اور یو ایس ڈی اے کو پابند کریں کہ وہ دستیاب تمام وسائل استعمال کرتے ہوئے نومبر میں بھی غذائی امدادی پروگرام ایس این اے پی جاری رکھے۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز نے اپنے بیان میں کہا کہ لاکھوں امریکی بھوک کا سامنا کرنے والے ہیں کیونکہ وفاقی حکومت نے خوراک کی وہ امداد روکنے کا فیصلہ کیا ہے جسے فراہم کرنا اس کی قانونی ذمہ داری ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایس این اے پی بھوک کے خلاف ملک کا سب سے بڑا پروگرام ہے جو تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ افراد کو خوراک کی امداد فراہم کرتا ہے جو امریکہ کی آبادی کا 12فیصد سے زائد حصہ ہے۔ زیادہ تر مستفید افراد غربت کی وفاقی لکیر پر یا اس سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔



