کینبرا(شِنہوا)سوشل میڈیا کمپنیوں ٹک ٹاک، میٹا اور سنیپ نے آسٹریلوی پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ وہ 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا پابندی سے متعلق دنیا کی پہلی قانون سازی کی پابندی کریں گی۔
آسٹریلوی حکومت کے 2024 میں منظور کئے گئے قانون کے تحت 10 دسمبر 2025 سے 16 سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹ رکھنے سے روک دیا جائے گا۔
سینیٹ کی ایک انکوائری میں ٹک ٹاک کی مرکزی کمپنی بائٹ ڈانس، سنیپ چیٹ کی مالک کمپنی سنیپ اور فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کے نمائندوں نے بتایا کہ وہ اس پابندی پر عمل کریں گے اور قانون نافذ ہوتے ہی بچوں کے اکاؤنٹس غیر فعال کرنا شروع کر دیں گے۔
سنیپ کی عالمی پالیسی کی سینئر نائب صدر جینیفر سٹاؤٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے انکوائری میں بتایا کہ کمپنی قانون کی مخالفت کے باوجود اس پر عمل کرے گی۔
سنیپ چیٹ اور گوگل کی ملکیت والی یوٹیوب نے پہلے کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں ہیں، اس لئے ان پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔
جینیفر سٹاؤٹ نے کہا کہ یہ پابندی کم عمر بچوں کو ان دیگر میسجنگ سروسز کی طرف راغب کر سکتی ہے جن میں سنیپ چیٹ جیسی سکیورٹی اور پرائیویسی کے تحفظات موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم قانون کی پابندی کریں گے اگرچہ ہمارا ماننا ہے کہ اسے غیر منصفانہ طور پر لاگو کیا گیا ہے۔
میٹا کی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لئے پالیسی ڈائریکٹر میا گارلک نے بتایا کہ کمپنی جلد ہی آسٹریلیا میں موجود تقریباً 4 لاکھ 50 ہزار ایسے فیس بک اور انسٹاگرام صارفین سے رابطہ کرے گی جن کی عمر 16 سال سے کم ہے اور انہیں یہ اختیار دے گی کہ یا تو اپنے ڈیٹا کو حذف کر دیں یا اسے محفوظ رکھیں جب تک وہ 16 سال کے نہیں ہو جاتے۔
بائٹ ڈانس اور سنیپ نے بھی اسی طرح کے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
قانون کے مطابق اگر کوئی سوشل میڈیا کمپنی 16 سال سے کم عمر بچوں کو اپنے پلیٹ فارم تک رسائی سے روکنے کے لئے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اسے زیادہ سے زیادہ 4 کروڑ 95 لاکھ آسٹریلین ڈالر (3 کروڑ 24 لاکھ امریکی ڈالر) جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔



