بدھ, اکتوبر 29, 2025
No menu items!
No menu items!
ہومLatestخاتون وزیراعلی کے ہوتے لاہور، بہالپور میں پولیس نے چادر، چار دیواری...

خاتون وزیراعلی کے ہوتے لاہور، بہالپور میں پولیس نے چادر، چار دیواری کا تقدس پامال کیا، معاملہ دیکھا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاہور اور بہاولپور میں کم سن بچیوں اور والدہ کے اغواء کے بعد فیملی کیخلاف اندراج مقدمات کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ خاتون وزیراعلی کے ہوتے پولیس نے چادر، چار دیواری کا تقدس پامال کیا، بچیوں کو تھانے میں بند کیا گیا، وزیراعلی معاملہ ضرور دیکھیں، پنجاب اور اسلام آباد پولیس دونوں کیس میں ملوث ہیں، ایف آئی اے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے۔

منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میںجسٹس محسن اختر نے کیس پر سماعت کی ۔آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی، ڈائریکٹر ایف آئی اے شہزاد بخاری، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ کو بلانے ایک مقصد تھا ورنہ بلانا ضروری نہیں تھا، ویڈیو میں واضح ہے کہ تین بچیوں اور والدہ کو اغوا کیا گیا، بچیوں کے والد نے جو بھی کیا اس کو اس کی سزا ملے گی، بچیوں اور والدہ کے ساتھ کیوں زیادتی کی گئی۔

عدالت نے کہا کہ جعلی مقابلے کے بعد بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن سنٹر بھجوایا گیا۔ آئی جی اسلام آباد نے آگاہ کیا کہ سارے معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم بنائی ہے، سپیشل فورس کے مطابق تھانہ کھنہ میں ایک گاڑی کے اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ جس ایف آئی آر کا آپ حوالہ دے رہے کب درج ہوئی تھی؟ پنجاب پولیس نے یہ گاڑیاں گھر سے نکالی ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں۔

آئی جی نے بتایا کہ ویڈیو میں چار گاڑیاں جبکہ اسلام آباد کی حدود میں 3گاڑیاں آئی ہیں، ایک گاڑی اسلام آباد میں داخل نہیں ہوئی، عدالت نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو کم سن بچیوں کی والدہ کا بیان قلمبند کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ رپورٹ میں وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب کو بھیجوں گا، ایڈیشنل رپورٹس جب عدالت کو جمع ہوگی تو آگے کارروائی ایف آئی اے کرے گی، اس کیس میں پولیس تفتیش نہیں کرے کیونکہ الزام پولیس پر ہے، پنجاب اور اسلام آباد پولیس اس کیس میں ملوث ہے۔

سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار لطیف کھوسہ نے آئی جی کے بیان پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کچھ نہیں کریں گے صرف کور کریں گے اور ٹوٹل پورا کریں گے، پاکستان میں ایسے ہی واقعات ملتے ہیں اب آئین پاکستان اور قانون کہاں ہے؟۔

جسٹس محسن اختر نے کہا کہ انہوں نے تفتیش کرلی ہے اب ان کو رپورٹ جمع کرنے دیں، پولیس رپورٹ کے بعد ایف آئی اے مقدمے کو دیکھ لے گی، پنجاب میں خاتون وزیر اعلی ہے مگر پنجاب پولیس نے چادر چار دیواری کو پامال کیا، ایک خاتون کو بچیوں سمیت گھر سے اٹھا کر تھانے میں بند کردیا گیا۔

ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ پنجاب پولیس کے اہلکار ملوث ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ اٹھایا لاہور سے اور یہاں آکر پولیس مقابلہ کر رہے ہیں، بتایا کہ مقتول نے فائرنگ کی پولیس بلٹ پروف جیکٹ کی وجہ سے بچ گئی ، آئی جی کی ذمہ داری ہے کہ پولیس کو بچانے کی بچائے قوم کا ساتھ دیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اس کیس میں ایک اور خاتون کو گرفتار کرلیا گیا، جس پر آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ہم اس کیس میں گرفتاری نہیں کریں گے صرف تفتیش کریں گے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلی پنجاب خود خاتون ہیں وہ متاثرہ خاتون اور بچیوں کے اغواہ کا معاملہ ضرور دیکھیں، ڈائریکٹر کرائمز ایف آئی اے پولیس اہلکاروں کے اغوا میں ملوث ہونے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیں، رپورٹس جمع ہونے کے بعد ایف آئی اے کیس کی تفتیش کرے گی۔

بعد ازاں کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!