بیجنگ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ سے قبل اقوام متحدہ فنڈ برائے اطفال (یونیسف) کی چین میں نمائندہ اماکوبے ساندے نے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں گلوبل ساؤتھ میں بین الاقوامی ترقی اور انسانی ہمدردی کی کوششوں کے لئے چین کی حمایت نے بچوں کی زندگیوں پر ایک ٹھوس اثر ڈالا ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے اشارہ کیا کہ یہ اثر خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک اور قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک میں بہت نمایاں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں چین کی حکومت نے بچوں کے لئے خاص طور پر بچوں سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف کے بارے میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور یونیسف کو ان میں سے بہت سی کامیابیوں میں تعاون کرنے پر فخر ہے۔
رواں سال اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ ہے۔ 1979 سے یونیسف نے چینی حکومت کے ساتھ تعلیم، صحت، غذائیت، بچوں کے تحفظ، ہنگامی ردعمل اور جنوب-جنوب تعاون جیسے شعبوں میں پیش رفت کی حمایت کے لئے قریبی کام کیا ہے۔
ساندے نے کہا کہ 2018 سے یونیسف نے چائنہ انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی اور وزارت تجارت کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ افریقہ اور ایشیا کے 20 سے زائد ترقی پذیر ممالک میں کمزور بچوں کی مدد کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، غذائیت، پانی، صفائی اور انسانی ہمدردی کی ہنگامی صورتحال جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ یونیسف جنوب-جنوب تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لئے چین کے نجی شعبے کے ساتھ بھی تعاون کر رہا ہے۔



