وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیمی کنڈکٹر اور اے آئی پر عبور حاصل کرنے والی قومیں ہی دنیا پر حکمرانی کریں گی، یہی مستقبل ہے، سیمی کنڈکٹر کا شروع کیا جانے والا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، نوجوانوں کو مزید آگے لے کر جانا ہے۔
اسلام آباد میں قومی سیمی کنڈکٹر پروگرام انسپائر انیشی ایٹیو کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر کا شروع کیا جانے والا منصو بہ بہت پہلے کرلیا جانا چاہیے تھا، نوجوان ہمارا سرمایہ ہیں، انہیں آئی ٹی سمیت سیمی کنڈکٹر کے شعبہ جات میں تربیت دینی ہے اور آگے لے کر چلنا ہے، مجھے ابھی 7 ہزار کا فگر بتایا گیا لیکن ہمیں اسے مزید آگے بڑھانا ہے۔
شہباز شریف نے پروگرام کی تعریف کی اور کہا کہ اہم حکومتی منصوبوں میں ایف بی آر ڈیجیٹائزیشن،کیش لیس اکانومی، ڈیجیٹل والٹس شامل ہیں، نوجوان ملک کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں، آئی ٹی، اے آئی اور اب سیمی کنڈکٹر جیسے شعبوں میں نوجوانوں کی تربیت ناگزیر ہے، سیمی کنڈکٹر اور اے آئی پر عبور حاصل کرنے والی قومیں ہی دنیا پر حکمرانی کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس حوالے سے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال سمیت ٹیم کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس اہم ترین ٹاسک کو حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی سیمی کنڈکٹر پروگرام کا اجرا تاریخی اقدام ہے، سیمی کنڈکٹر پروگرام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، دنیا بھر میں سیمی کنڈکٹر سے متعلق بیانیے کی جنگ جاری ہے، اللہ تعالی نے پاکستان کو سیمی کنڈکٹرز کے میدان میں وسائل سے نوازا، ہماری ذمہ داری ہے وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور قوم کو آگاہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام سے منصوبے کے لیے ساڑھے 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جو محض ایک قطرہ ہیں، حکومت سیمی کنڈکٹر پروگرام کے لیے مزید وسائل مہیا کرے گی، سیمی کنڈکٹر پاکستان کے مستقبل اور نوجوان نسل کا منصوبہ ہے، حکومت نے ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت کئی منصوبے شروع کیے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی تشکیل دی گئی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو مکمل ڈیجیٹائز کیا جارہا ہے، ابھی واشنگٹن میں ورلڈ بینک نے ایف بی آر کے حوالے سے کام کو اجاگر کیا تو عالمی رہنماں نے اس عمل کی تحسین کی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال رمضان المبارک میں نادار اور مستحق لوگوں کی مالی مدد کے لیے ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے 16 ارب روپے تقسیم کیے، آئندہ سال اسے مزید بڑھایا جائے گا، یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا ایسا ٹرائل تھا، یہ وہ ایک وژن ہے جو ہماری حکومت مل کر آگے بڑھا رہی ہے۔