شنگھائی(شِنہوا)شنگھائی کسٹمز کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق "چانکے-شنگھائی” جہاز رانی روٹ نے اس سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ایک لاکھ 54 ہزار ٹن درآمدی اور برآمدی سامان کی نقل و حمل کی، جس کی مالیت 3.97 ارب یوآن (تقریباً 55 کروڑ 93 لاکھ 70 ہزار امریکی ڈالر) ہے، جس کی بدولت شنگھائی اور پیرو کے درمیان تجارت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 56.9 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ حجم 13.42 ارب یوآن تک پہنچ گیا ہے۔
2025 کے پہلے 6 ماہ کے مقابلے میں جب اس روٹ کے ذریعے 78 ہزار ٹن سامان کی نقل و حمل ہوئی جس کی مالیت 1.72 ارب یوآن تھی۔ تازہ ترین اعداد و شمار سے تیز رفتار ترقی کی نشاندہی ہوتی ہے اور اس روٹ کو چین اور پیرو کے درمیان تجارت کے لئے "نیا پل” قرار دیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں آنے والی 8 ویں چین بین الاقوامی درآمدات نمائش کے لئے سامان کی پہلی کھیپ پیرو کی چانکے بندرگاہ سے شنگھائی کے یانگ شان بندرگاہ پہنچ گئی ہے۔ اس کھیپ میں 764 آئٹمز شامل ہیں جن میں الپاکا کی گڑیا اور مٹی کی دستکاری کا سامان شامل ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ نمائشی سامان کو اس جہاز رانی روٹ کے ذریعے منتقل کیا گیا ہے جو کہ 2024 کے آخر میں پیسیفک کے پار ایک نئے زمینی-سمندری روٹ کے آغاز کے بعد سے متعارف ہوا ہے جو لاطینی امریکہ کو ایشیا سے ملاتا ہے۔
چانکے بندرگاہ جو کہ جنوبی امریکہ کی پہلی سمارٹ اور ماحول دوست بندرگاہ ہے، چین اور پیرو کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا ایک نمایاں منصوبہ ہے، جس نے دونوں ممالک کے درمیان سمندری سفر کو ایک ماہ سے زیادہ عرصےسے کم کرکے تقریباً 23 دن کر دیا ہے اور جہاز رانی کے اخراجات کو بھی کم از کم 20 فیصد کم کر دیا ہے۔
