بیروت: لبنان کے نائب وزیراعظم طارق متری نے کہا ہے کہ کسی کو بھی معلوم نہیں کہ اسرائیل کے اصل عزائم اور منصوبے کیا ہیں، اسرائیل لبنانی علاقوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
عرب میدیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت لبنانی فوج کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہے، حزب اللہ کے عوامی بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہتھیار حکومت کے حوالے کرنے کے حق میں نہیں لیکن لبنانی فوج ہتھیار جمع کرنے کے منصوبے پر موثر انداز میں عمل کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ اپنے پہلے مرحلے میں ہے اور جلد مکمل کر لیا جائے گا، تاہم فوج کو وسائل کی کمی جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، لیکن فوجی ادارہ اپنے فرائض انجام دینے کے لیے ہر ممکن موقع تلاش کر رہا ہے اور منصوبے کے تحت متعدد عسکری مقامات پر چھاپے بھی مار چکا ہے۔
طارق متری نے کہاکہ حکومت ملک کو جنگ کے خطرے سے دور رکھنے کے لیے کوشاں ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انتخابات کو مقررہ وقت پر کرانے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کی موجودگی کے باوجود اسرائیل نے لبنان کی سرزمین کے اندر پانچ مقامات پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی ایلچی ٹوم برک کے حالیہ بیانات نے لبنان کے مستقبل کو نہایت ڈرامائی انداز میں پیش کیا ہے۔